Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے امریکی صدر جو بائیڈن کی ملاقات

امریکی صدر نے ولی عہد سے اپنے وفد کا تعارف کرایا (فوٹو: سبق)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمعے کو جدہ کے قصر السلام میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ 
الشرق الاوسط کے مطابق فریقین نے دونوں دوست ملکوں کے درمیان تعاون کے طریقوں اور خطے اور دنیا بھر کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی تدابیر پر تبادلہ خیال کیا۔ 
اس سے قبل شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر کا سعودی عرب کے اعلٰی عہدیداروں سے تعارف کرایا۔ 
دوسری جانب صدر جو بائیڈن کے ہمراہ وفد میں شامل عہدیداروں کا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تعارف کرایا۔ 
سعودی عہدیداروں میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، واشنگٹن میں تعینات سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر اور وزیر مملکت و رکن کابینہ و ایلچی برائے ماحولیاتی امور عادل الجبیر بھی موجود تھے۔  
دوسری جانب امریکی وفد میں وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور دیگر اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔ 
یاد رہے کہ جدہ السلام پیلس پہنچنے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا استقبال ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کیا تھا اور پھر انہوں نے ہی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے  امریکی صدر کی ملاقات کرائی تھی۔ 
صدرجو بائیڈن سنیچر کو امریکی عرب سربراہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ اس کا اہتمام شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کیا ہے۔
کانفرنس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے قائدین کے علاوہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی اور عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی بھی موجود ہوں گے۔ 

اس موقع پر دونوں ملکوں کے عہدیدار بھی موجود تھے (فوٹو: الشرق الاوسط)

واشنگٹن میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا دورہ سعودی عرب دونوں ممالک کی شراکت داری کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کرے گا جبکہ اس سے دونوں ممالک کے علاوہ دنیا کو امن و خوش حالی کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
شہزادی ریما بنت بندر نے ایک آرٹیکل میں لکھا کہ ’ایسا بہت کچھ ہے جو آج کے ان پُرخطر حالات میں بھی دونوں اتحادی اس دورے سے حاصل کر سکتے ہیں۔‘
دوسری جانب امریکہ کے سینیئر سفارت کار ڈینس راس نے کہا ہے کہ ’صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب سے نہ صرف امریکہ کی معاشی مشکلات سے نمٹنے کی راہ نکلے گی بلکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لیے بھی فضا سازگار ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم تیل اور گیس کی قیمتوں کو ڈرامائی انداز میں اوپر جاتا نہیں دیکھنا چاہتے تو ہمیں سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘

شیئر: