Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان اور ولی عہد سے امریکی صدر کی ملاقات

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے جدہ کے قصر السلام میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ملاقات کی۔ جمعے کو ہونے والی اس ملاقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔ خادم حرمین شریفین نے امریکی صدر اور ان کے ہمراہ وفد کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہا۔ 
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 18 نئے معاہدے ہوئے ہیں جن کا تعلق سرمایہ کاری ،توانائی اور صحت کے شعبوں سے ہے۔ 'ان معاہدوں سے دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی ٹی ، توانائی اور صحت کے شعبوں میں مشترکہ تعاون کی راہیں کھلیں گی ۔ایک معاہدے کا تعلق چاند اور مریخ پر مزید تحقیق کےلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہے۔ 
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق جمعے کو ہونے والی اس ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی تعلقات اور مختلف شعبوں میں دوست عوام اور دونوں ملکوں کے مفادات کی تکمیل میں معاون طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ 
وزیر مملکت و رکن کابینہ و مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان اور امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان بھی ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔ 
اس سے قبل جمعے کے روز امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل اور فلسطین میں دو دن گزارنے کے بعد اپنے دورۂ مشرق وسطیٰ کے آخری مرحلے میں سعودی عرب پہنچے۔
شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رائل ٹرمینل پہنچنے پر گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل نے مہمان صدر کا استقبال کیا۔ اس موقع پر امریکہ میں تعینات سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بھی مہمان صدر کا خیرمقدم کرنے کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھیں۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر جو بائیڈن کو مملکت کے دورے کی دعوت دی تھی۔ 
صدر جو بائیڈن سنیچر کو امریکی عرب مشترکہ سربراہ کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے جس کا اہتمام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے کیا ہے۔
کانفرنس میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے قائدین کے علاوہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی اور عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی بھی موجود ہوں گے۔ 

واشنگٹن میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا دورہ سعودی عرب دونوں ممالک کی شراکت داری کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کرے گا جبکہ اس سے دونوں ممالک کے علاوہ دنیا کو امن و خوش حالی کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
شہزادی ریما بنت بندر نے ایک آرٹیکل میں لکھا کہ ’ایسا بہت کچھ ہے جو آج کے ان پُرخطر حالات میں بھی دونوں اتحادی اس دورے سے حاصل کر سکتے ہیں۔‘
دوسری جانب امریکہ کے سینیئر سفارت کار ڈینس راس نے کہا ہے کہ ’صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب سے نہ صرف امریکہ کی معاشی مشکلات سے نمٹنے کی راہ نکلے گی بلکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لیے بھی فضا سازگار ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم تیل اور گیس کی قیمتوں کو ڈرامائی انداز میں اوپر جاتا نہیں دیکھنا چاہتے تو ہمیں سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘

شیئر: