Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 زہریلے سانپوں کو پالنے کی ماہر سھی الزھرانی ’عام خواتین سے قطعی مختلف‘

کوبرا کا زہرانتہائی سریع الاثر ہوتا ہے جو انسان کو مفلوج کردیتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سانپ اور وہ بھی کوبرا ہر ایک کے لیے خوف کا باعث ہوتا ہے۔ یہ خوف اس وقت بڑھ جاتا ہے جب اچانک کوئی سانپ سامنے آ جائے تاہم ایک سعودی خاتون کا معاملہ الگ ہے۔
سعودی خاتون سھی الزھرانی کے لیے زہریلے سانپوں کا سامنا خوف کا باعث نہیں بنتا بلکہ وہ ان کے لیے ایک مشغلے کی حیثیت رکھتے ہیں۔
الزھرانی نے سعودی ٹی وی چینل العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اکثر لوگ میرے اس مشغلے کو دیکھ کرحیرت زدہ ہو جاتے ہیں کیونکہ زیادہ تر ایسے شوق مردوں کے ہوتے ہیں۔
الزھرانی نے مزید کہا کہ خطرناک قسم کے سانپ یا وحشی حیوان پالنا صرف مردوں کے لیے ہی مخصوص نہیں بلکہ صنف نازک بھی اس قسم کے شوق رکھ سکتی ہیں۔
’اگرچہ یہ خطرناک شوق ہے تاہم میں کبھی اس کی تائید نہیں کروں گی کہ اس مشغلے کو اپنائیں کیونکہ اس میں بہت خطرے ہیں۔ خاص طور پر جب آپ اس بات سے لاعلم ہوں کہ کوبرا کا زہر کس قدر سریع الاثر ہوتا ہے جو انسان کے اعصابی نظام کو فوری طور پر تباہ کرنا شروع کر دیتا ہے اور انسان مفلوج ہو جاتا ہے۔‘
سھی الزھرانی نے مزید کہا کہ ’ابتدا میں سانپوں کے ساتھ میرا تجربہ بڑا خطرناک تھا تاہم مجھے اپنے خوف کو ختم کرنے کے لیے اس مخلوق کے قریب ہونا پڑا۔ رفتہ رفتہ میرا خوف ختم ہوتا گیا۔‘
الزھرانی کا کہنا تھا کہ ’میرا ارادہ ہے کہ مستقبل میں باقاعدہ طور پر سانپوں کو پالوں اور اسی کے لیے کوشاں ہوں ۔‘

سھی الزھرانی سانپوں کو پکڑنے میں خصوصی مہارت رکھتی ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

دریں اثنا الباحہ ریجن میں سانپوں کے امور کے ایک ماہر حمزہ الغامدی نے بتایا کہ سھی الزھرانی کی ٹیلی فون کال نے مجھے حیران کر دیا جب انہوں نے مجھ سے درخواست کی کہ وہ میرا سانپ فارم دیکھنے اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔‘
الغامدی نے مزید کہا کہ ’سانپوں کے بارے میں ان کا شوق دیکھ کر میں حیران رہ گیا کیونکہ وہ ان سے قطعی خوف زدہ نہیں تھیں بلکہ عربی کوبرا کو انتہائی مہارت سے پکڑا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ عام خواتین سے قطعی مختلف ہیں۔‘   

شیئر: