Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سانپ اور مگر مچھ پالنے کا شوقین سعودی نوجوان

مگر مچھ بڑے ہوگئے ہیں قابو کرنا مشکل ہوتا ہے- فوٹو العربیہ
جازان کا رہائشی سعودی نوجوان اپنے گھر میں بھیڑیا، مگرمچھ اور سانپ  پالے ہوئے ہے۔ زہریلے جانوروں کی افزائش کا شوقین ہے۔ برسہا برس سے یہ کام کررہا ہے- اسے پرندوں اور زہریلے جانوروں کے ساتھ  رہنے کا ہنر آگیا ہے۔ 
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فہد دیباجی نے بتایا کہ اسے یہ عجیب و غریب شوق بارہ برس کی عمر سے ہے۔ ابتدا میں سانپ پالنے کا شوق ہوا پھر مگر مچھ بھی پالنے لگا۔ بھیڑیے سے دو مہینے کے اندر مانوس ہوگیا۔  


فہد دیباجی کو یہ عجیب وغریب شوق بارہ برس کی عمر سے ہے- فوٹو العربیہ

فہد دیباجی نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مگرمچھوں کو قابو کرنا بڑا آسان تھا۔ ان سے مست انداز میں کھیلا کرتا تھا مگر اب جبکہ مگرمچھ بڑے ہوگئے ہیں انہی قابو کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔  
فہد دیباجی نے بتایا کہ اس نے پہلی بار مگر مچھ سات برس قبل حاصل کیا تھا۔ دوسرا چار سال پہلے خریدا تھا۔ یہ افریقہ سے درآمد ہوا تھا۔ یہ ریاض اور جدہ  میں فروخت ہوتے ہیں۔


فہد کے پاس سو قسم کے سانپ ہیں- فوٹو العربیہ

دیباجی نے سانپ پالنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرے یہاں سو قسم کے سانپ ہیں- ان میں کوبرا شامل ہے۔
دیباجی نے بتایا کہ مملکت میں سب سے خطرناک سانپ ’الاسود الخبیث‘ (کالا مکار) سانپ مانا جاتا ہے۔ یہ انسان کے اعصابی نظام اور دوران خون کے سسٹم پر حملہ آور ہوتا ہے۔ یہ ہمارے یہاں وادیوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ 

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: