Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیلی کاپٹر حادثہ: لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کون تھے؟

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی شامل تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی خان دسمبر 2020 سے کور کمانڈر کوئٹہ تعینات تھے۔
 اس سے پہلے بلوچستان ہی میں انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور ساؤتھ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نومبر 2020 میں میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملنے کے بعد انہیں بلوچستان میں فوج کا مقامی سربراہ یعنی کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات کیا گیا۔ اس کور کا نام بعد میں 12 کور کوئٹہ کردیا گیا۔
وہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر بھی فائز رہے اور دہشت گردی کے خلاف اہم کارروائیوں کی قیادت کی۔
لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کو ہلال امتیاز اور تمغہ بسالت جیسے پاکستانی فوج کے اعلٰی اعزازات سے نوازا گیا تھا۔
دسمبر 2021 میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انہیں آزاد کشمیر ریجمنٹ کے کرنل کمانڈنگ کے بیچز لگائے تھے۔
سرفراز علی جب بریگیڈیئر تھے تو امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں دفاعی اتاشی کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیتے رہے۔

کور کمانڈر کوئٹہ کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق  بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں پاکستانی فوج کے لاپتا ہونے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے اور اس میں سوار کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ اہلکار جان سے گئے۔
منگل کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لاپتا ہیلی کاپٹر کا ملبہ لسبیلہ کے علاقے موسیٰ گوٹھ، وندر سے ملا ہے جبکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔ 
فوجی ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل امجد حنیف ستی سمیت چھ فوجی افسران و اہلکار سوار تھے جو لسبیلہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کراچی جا رہے تھے۔

شیئر: