Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپہ و گرفتاریاں، عمران خان کی مذمت

شہباز گل کو نو اگست کو بنی گالہ سے گرفتار کیا گیا تھا (فوٹو: پی آئی ڈی)
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپے میں ڈرائیور کی اہلیہ اور بردار نسبتی کو گرفتار کر لیا جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔
جمعرات کو چھاپے کے بعد اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ’چھاپے اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، شہباز گل کے ڈرائیور کے اہلخانہ نے کار سرکار میں عملی مزاحمت کی۔ کیس سے جڑے تمام شواہد و ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں۔‘
اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’جہاں کہیں بھی قانونی کارروائی کی ضرورت پڑی، پولیس اپنا کام کرے گی۔ کیس کا دائرہ اسلام آباد کے علاوہ دیگر صوبوں تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔ جو لوگ ثبوت چھپانے یا شواہد مٹانے میں ملوث پائے گئے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘
پولیس نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ ’جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں۔‘
پولیس کے مطابق ’جو لوگ غلط خبریں اور عوام میں اشتعال پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، پولیس قانون کی عملداری کو یقینی بنائے گی۔‘

دوسری جانب عمران خان نے چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہباز گل کے معاملے میں پچھلی رات عماد یوسف اور اب شہباز گل کے اسسٹنٹ اظہار کی اہلیہ کے اغوا کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، جن کو خواتین پولیس سٹیشن میں قید رکھا گیا ہے۔ میں اپنی قانونی برادری سے پوچھتا ہوں کہ اب کوئی بنیادی حقوق باقی نہیں رہے؟‘
اسی طرح پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بھی چھاپے کی مذمت کی ہے۔
ٹویٹ بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کو پولیس اٹھا کر تھانے لے گئی ہے، یہ تو بالکل ہی بوکھلا گئے۔ ویسے وہ سب انسانی حقوق اور جمہوریت کے چیمپیئن کہاں ہیں؟‘
 

خیال رہے عمران خان کے چیف آف سٹاف ڈاکٹر شہباز گل کو نو اگست کو اسلام آباد میں بنی گالہ میں پولیس نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو فوج میں بغاوت کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
 

شیئر: