Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں گرل فرینڈ کو قتل کرنے والا طالب علم گرفتار

ملزم نے عمارت سے نکلتے ہوئے مقتولہ پر چاقو کے17وار کئے تھے۔ فوٹو المصریون
مصر میں شادی سے انکار پر اپنی 20 سالہ گرل فرینڈ کو چاقو کے وار کر کے قتل کرنےکے الزام میں  ایک 22 سالہ طالب علم کوگرفتار کر لیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جنونی شخص کے ہاتھوں ہونے والے اس وحشیانہ قتل کے تازہ ترین واقعہ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

ملزم کے برے رویے اور منشیات کی لت کے باعث شادی سے انکار کیا تھا۔ فوٹوعرب نیوز

مصر کے پبلک پراسیکیوشن  کی جانب سے ایک بیان جاری کر کے بتایا گیا ہے کہ مصر کے شہر الزقازیق میں 20 سالہ طالبہ سلمیٰ بغات کو منصوبہ بند قتل کرنے کے الزام میں 22 سالہ اسلام محمد کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا  گیاہے۔
استغاثہ  کا کہنا ہے کہ مقتولہ سلمیٰ اور اس کے خاندان نے اس کے برے رویے، غیر معمولی عقائد اور منشیات کی لت کی وجہ سے اس سے شادی کی پیشکش  مسترد کرتے ہوئے انکار کیا تھا۔
ملزم اسلام محمد نے اعتراف جرم کرتے ہوئے  بتایا ہے کہ سلمیٰ شہر کی الشروق اکیڈمی میں اس کے ساتھ پڑھتی تھی اور گذشتہ روز منگل کو  میرے کچھ مطالبات ماننے اور نوکری چھوڑنے  سے انکار پر  اسے قتل کر دیا تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کی ایک عمارت سے نکلتے ہوئے ملزم نے مقتولہ پر چاقو کے 17وار کئے تھے۔ جس کے بعد اس کی لاش کی تصویر کھینچ کر آن لائن پوسٹ کر دی تھی۔
واضح رہے کہ سلمیٰ بغات کا انتقامی قتل مصر میں آشنا کے ہاتھوں ہونے والے قتل کی تازہ ترین واردات ہے۔

وحشیانہ قتل کے تازہ ترین واقعہ نے پوری قوم کوہلا دیا ہے۔ فوٹو المصریون

قبل ازیں رواں سال جون میں یونیورسٹی کی21 سالہ مصری طالبہ نائرہ اشرف کو کیمپس سے باہر آتے ہوئے دن دہاڑے اس کے بوائے فرینڈ نے قتل کر دیاتھا۔
اس قتل کا سبب بھی یہی بتایا گیا تھا کہ نائرہ اشرف نے اپنے دوست محمد عادل کی پیش قدمی سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد مصر کے عوام نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
مصر میں کام کرنے والی ادراک فاؤنڈیشن برائے ترقی ومساوات کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک مصر میں تقریبا 7.8 ملین لڑکیوں اور خواتین کو صنفی بنیاد پرکسی نہ کسی شکل میں تشدد کی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ادراک فاؤنڈیشن نے گزشتہ سال شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ صرف 2020 میں مصر میں لڑکیوں اور خواتین کے خلاف 415 پر تشدد جرائم  کے مقدمات رپورٹ ہوئے ہیں۔

شیئر: