Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی گرفتاری کا امکان، پی ٹی آئی کارکن بنی گالہ کے باہر جمع

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد متوقع گرفتاری کے پیش نظر پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد رات گئے بنی گالہ پہنچ گئی ہے۔
کارکنان نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ان کی سکیورٹی کے لیے بنی گالہ کے باہر ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ لاہور اور دیگر شہروں میں بھی کارکن گھروں سے باہر نکل آئے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کا ہنگامی آن لائن اجلاس بھی ہوا جس میں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری یا کوشش کی صورت میں پارٹی کی حکمت عملی طے کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں نے عمران خان کی گرفتاری کی کوشش پر ملک بھر میں کارکنان کو باہر نکلنے اور بغیر کسی کال کے احتجاج کی ہدایت کر دی۔
عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر بنی گالہ کے عمران خان چوک پر کارکنان پہنچنا شروع ہو گئے۔
درجن بھر کارکنان اس وقت بنی گالہ میں عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب چوک پر موجود ہیں۔ عمران خان چوک پر مامور پولیس اہلکار کارکنان کو آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہی۔
بنی گالہ میں اس وقت معمول کے مطابق سکیورٹی موجود ہے۔ اضافی نفری تعینات نہیں کی گئی ہے۔
کارکنان کی جانب سے عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف نعرے بازی کی جارہی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا جارہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں مزاحمت کریں گے۔

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر بنی گالہ کے عمران خان چوک پر کارکنان پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ (فوٹو: فیس بک)

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری نے بنی گالہ میں رات گئے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی اطلاع موصول ہوئی ہے لیکن تاحال کوئی پولیس اہلکار وارنٹ گرفتاری لے کر نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وارنٹ گرفتاری کی اطلاع ملنے پر کارکنان کو بنی گالہ پہنچنے کی کال دے دی گئی ہے۔ ‘ہم عمران خان کو کسی صورت گرفتار نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے۔‘
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’عمران خان بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ میں ہیں سینکڑوں کارکنان اس وقت بنی گالہ پہنچ چکے ہیں لیڈرشپ میں کئی لوگ یہاں موجود ہیں اور ہزاروں لوگ اب ملک کے دوسرے حصوں سے بنی گالہ کی طرف رواں دواں ہیں۔‘
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کا ایک آڈیو پیغام بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں وہ ایسی کسی بھی کوشش کی صورت میں عوام بالخصوص پارٹی کارکنان کو احتجاج کے لیے باہر نکلنے کا کہہ رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے بھی اپنی ٹویٹ میں تحریک انصاف کے کارکنان کو گھروں سے نکلنے کی کال دی ہے۔
خیال رہے اس سے قبل اتوار کی شام کوعمران خان کے خلاف پولیس کے اعلیٰ افسران اور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو ’ڈرانے اور دھمکانے‘ پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
مقدمہ تھانہ مارگلہ میں مجسٹریٹ صدر اسلام آباد علی جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کی ایک  ریلی زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک نکالی گئی جس کی قیادت عمران خان نے کی۔  ایف نائن پارک میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اچانک پولیس افسران اور ایڈیشنل سیشن جج کو ڈرانا اور دھمکانا شروع کر دیا۔
ایف آئی آر میں عمران خان کے خطاب کا متن بھی شامل کیا گیا ہے۔

شیئر: