Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تائیوان کو ایک ارب ڈالر کے امریکی ہتھیار، چین کی دھمکی

ہتھیار بنانے والی امریکی فرم ریتھون تائیوان کے ریڈار نظام کو 66 کروڑ ڈالر سے اپ گریڈ کرے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے تائیوان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کے ہتھیاروں کے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اتحادی ملک کے دفاع کو مضبوط بناتا رہے گا۔
جمعے کی رات امریکہ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا جب تائیوان اور چین میں تناؤ بڑھ رہا ہے اور بیجنگ نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کرے گا۔
امریکہ کی جانب سے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کا یہ اعلان سپیکر نینسی پیلوسی کی جانب سے خود مختار جمہوری ملک کا دورہ کرنے کے ایک ماہ بعد ہوئی ہے۔
نینسی پلوسی کے دورے پر چین نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا اور تائیوان کی فضائی اور سمندری حدود کے قریب اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے مشقیں کی تھیں۔
یہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے تائیوان کے لیے منظور کیا گیا سب سے بڑا پیکج ہے۔
دفاعی سامان کے اس پیکج میں تین مختلف چیزیں شامل ہیں۔ اس میں 2013 سے کام کرنے والے ریتھون ریڈار وارننگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 66 کروڑ ڈالر کی سپورٹ ہے۔ یہ سسٹم تائیوان کو کسی بھی حملے کے بارے میں بروقت خبردار کرے گا۔
اس پیکج کے تحت تائیوان 60 ہارپون بلاک II میزائلوں پر 35 کروڑ ڈالر بھی خرچ کرے گا جو چین کی طرف سے پانی کے ذریعے حملہ کرنے کی صورت میں آنے والے جہازوں کو ٹریک کر کے غرق کر سکتے ہیں۔
اس معاہدے میں 100 سے زیادہ سائیڈ ونڈر میزائلوں کے لیے آٹھ کروڑ 56 لاکھ ڈالر بھی شامل ہیں۔ یہ میزائل فضا سے فضا میں مار کرنے کے لیے نہایت اہم سمجھے جاتے ہیں۔
تائیوان کے صدارتی دفتر کے ترجمان چانگ تون ہان نے ایک بیان میں جزیرے کی سلامتی اور دفاع کے لیے امریکہ کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اسلحے کی اس فروخت سے نہ صرف ہمارے فوجیوں کو گرے زون کے جبر کے خلاف لڑنے میں مدد ملے گی، بلکہ اس سے جزیرے کی طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے خلاف ابتدائی وارننگ کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہو گا۔‘

چین کی حکومت تائیوان کو اپنی سرزمین کا ’ناقابل تسخیر‘ حصہ قرار دیتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ہتھیاروں کی فروخت کا یہ اعلان اس واقعے کے ایک دن بعد سامنے آیا جس میں تائیوان کی افواج نے ایک نامعلوم ڈرون کو مار گرایا۔
ادھر چین نے اس اعلان پر ردعمل میں امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ہتھیاروں کی فروخت کو ’فوری طور پر منسوخ‘ کرے۔
چین کی حکومت تائیوان کو اپنی سرزمین کا ’ناقابل تسخیر‘ حصہ قرار دیتی ہے۔
واشنگٹن میں چینی سفارتخانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا: ’اس سے تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام جائے گا اور چین امریکہ کے تعلقات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چین حالات و واقعات کی روشنی میں ثابت قدمی سے جائز اور ضروری جوابی اقدامات کرے گا۔‘

شیئر: