Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوج بھی میری، ملک بھی میرا، تنقید کرتے بھی ہیں تو تعمیری کرتے ہیں: عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’آج بات تو کرنا تھی سیلاب کی لیکن جس طرح کا پروپیگنڈا چل رہا ہے، خاص کر کل سے میں اس پر پہلے بات کرنا چاہوں گا۔‘
منگل کی رات پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ امریکی سازش کے ذریعے مسلط کیا گیا چوروں کا ٹولہ ہماری بہتری کے لیے نہیں بلکہ ہمیں نیچا دکھانے کے لیے بٹھایا گیا ہے۔
’چوروں کا جو ٹولہ ہم پر مسلط کیا گیا ہے اسے اب پتا چلا کہ یہ ہمیں ہرا نہیں سکتے۔ انہیں پتا ہے کہ جب بھی الیکشنز ہوئے تو وہ ہار جائیں گے۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ ’یہ ٹولہ اس لیے سازشیں کر رہا ہے کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کرایا جائے۔ کبھی توشہ خانہ، کبھی اس کا پالتو الیکشن کمیشن اور کبھی مجھے دہشت گرد بنا دیا۔ ‘
’یہ ٹولہ دوسری سازش یہ کر رہا ہے کہ کسی طرح ہمیں فوج سے لڑایا جائے۔ ان کا پروپیگنڈا سیل سازش کر رہا ہے کہ کسی طرح چیزوں کو توڑ مروڑ کر ہمیں عدلیہ اور فوج سے لڑایا جائے۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’میں نے پرسوں کیا کہا تھا کہ فوج کے سربراہ کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے۔ یہ دنیا کا اصول ہے کہ ملک چلانا ہے، فیکٹری چلانی ہے یا کوئی اور، میرٹ پر سلیکشن ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس میں کیا غلط ہے۔ دوسری بات میں نے یہ کی کہ کسی طرح ان دو ڈاکوؤں نواز شریف اور آصف زرداری کو آرمی چیف کی سلیکشن نہیں کرنی چاہیے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں نے سب کو وہ مراسلہ دکھایا کہ اسد مجید کو امریکہ کے انڈر سیکریٹری دھمکی دے رہا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا جائے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں کبھی عدلیہ کو دھمکی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

’اس کے بعد ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تو میرا سوال یہ ہے کہ جن لوگوں کو باہر سے مسلط کیا گیا کیا ان کو آرمی چیف کا تقرر کرنا چاہیے؟ اس پر کہتے ہیں کہ عمران خان فوج کے خلاف بات کر رہے ہیں۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ ہماری حکومت اس لیے گرانا چاہتے تھے کہ عمران خان ہمارا احتساب نہ کرے اور ہماری چوری نہ پکڑے۔‘
مسلم لیگ ن کے لیڈروں کی مختلف ویڈیوز چلوا کر عمران خان نے حاضرین سے کہا کہ ’اب ن لیگ ہمارے خلاف بیان بازی کر رہی ہے کہ پی ٹی آئی فوج کے خلاف بات کر رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی فوج مضبوط ہو۔ کبھی تنقید کرتے بھی ہیں تو تعمیری تنقید کرتے ہیں اس کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔‘

چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ ’فوج کے سربراہ کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے‘ (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کوئی معاشرہ قانون کی بالادستی کے بغیر نہیں چل سکتا۔ ن لیگ جس طرح چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ٹارگٹ کر رہی ہے اس طرح ہم نے کبھی اپنی پارٹی کو اجازت نہیں دی۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر ایڈیشنل سیشن زیبا چودھری کا ذکر کرتے ہوئے انہیں دوبارہ مجسٹریٹ زیبا کہہ کر پکارا اور کہا کہ شہباز گل پر تشدد ہوتا دیکھ کر سخت بیان دیا تھا۔ میں کبھی عدلیہ کو دھمکی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔‘

شیئر: