Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی چھوڑنے والے ایم پی اے کو اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے طلبی کا نوٹس

پشاور سے پاکستان تحریک انصاف کے باغی ایم پی اے محمد فہیم کو خیبر پختونخوا اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے سرکاری زمین پر قبضے کے الزام میں نوٹس جاری کرکے جمعے کو طلب کرلیا ہے۔
پشاور کے حلقہ پی کے 72 سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے محمد فہیم  کو محکمہ انسداد کرپشن نے جمعرات کو نوٹس جاری کر دیا۔
نوٹس ک میں محمد فہیم کو 9 ستمبر کو صبح دس بجے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔
محمد فہیم بدھ کو پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے دعوٰی کیا تھا کہ ان کے ساتھ 20 اراکین اسمبلی رابطے میں ہیں۔
محمد فہیم نے کہا تھا کہ ’میرا پی ٹی آئی سے اب کوئی تعلق نہیں اور نہ عمران خان میرے لیڈر ہیں۔ میرے ساتھ باقی رہنما بھی ہیں جو عمران خان کی قیادت سے نالاں ہیں۔‘
محمد فہیم کو بھیجے گئے نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ ان کے خلاف پی ڈی اے کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے انکوائری چل رہی ہے جس کے لیے ان کا پیش ہونا ضروری ہے۔
محمد فہیم نے اینٹی کرپشن کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کی تصدیق کی۔
محمد فہیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اچانک نوٹس کہاں سے آیا اور فوراً پیش ہونے کا بھی کہا گیا ہے۔
’میں نے دو سالوں میں متعدد افسران کے خلاف درخواستیں دیں لیکن ان شکایتوں پر کبھی نوٹس نہیں لیا گیا۔‘

محمد فہیم نے کہا تھا کہ ’میرا پی ٹی آئی سے اب کوئی تعلق نہیں اور نہ عمران خان میرے لیڈر ہیں۔‘ 

محمد فہیم نے بدھ کے روز اردو نیوز سے انٹرویو میں الزام لگایا تھا کہ صوبے کے ہر ڈیپارٹمنٹ میں کرپشن ہورہی ہے جس کا عمران خان کو بھی علم ہے۔
پشاور کے حلقہ پی کے 72 سے ایم پی اے محمد فہیم نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔‘
محمد فہیم نے بتایا تھا کہ ’عمران خان ریاست مدینہ کی باتیں کرتے ہیں مگر عملی طور پر سب اس کے برعکس ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’عمران خان نے لوگوں کے ذہن سازی پر کام کیا ہے وہ جانتے ہیں کہ جھوٹ کو سچ کیسے بنانا ہے۔ عمران خان کا کارکن تھا اور 15 سال میں نے پارٹی کے لیے محنت کی۔‘
ملکی اداروں کے خلاف باتیں کرنا کیسی آزادی کی تحریک ہے۔ ہم نے ملک کو مضبوط بنانا ہے نہ کہ کمزور کرنا ہے۔‘

شیئر: