Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی رکن اسمبلی نے پارٹی چھوڑ دی، ’عمران خان کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں‘

محمد فہیم نے کہا ہے کہ ’میرا پی ٹی آئی سے اب کوئی تعلق نہیں نہ عمران خان میرے لیڈر ہیں۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی عوامی مقبولیت کے باوجود خیبرپختونخوا سے رکن صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ایم پی اے محمد فہیم نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے دعوٰی کیا ہے کہ ’20 اراکین اسمبلی مجھ سے رابطے میں ہیں۔‘
خیال رہے گزشتہ ایک ماہ سے پارٹی کے اندر گروپ بندی کی چہ مگوئیاں ہو رہی تھی جن کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے افواہیں کہہ کر رد کیا جارہا تھا۔ تاہم  بدھ کو پشاور سے رکن صوبائی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن محمد فہیم کھل کر پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف سامنے آگئے۔
پشاور کے حلقہ پی کے 72 سے ایم پی اے محمد فہیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔‘
محمد فہیم نے بتایا کہ ’عمران خان ریاست مدینہ کی باتیں کرتے ہیں مگر عملی طور پر سب اس کے برعکس ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے لوگوں کے ذہن سازی پر کام کیا ہے وہ جانتے ہیں کہ جھوٹ کو سچ کیسے بنانا ہے۔ عمران خان کا کارکن تھا اور 15 سال میں نے پارٹی کے لیے محنت کی۔‘
’ملکی اداروں کے خلاف باتیں کرنا کیسی آزادی کی تحریک ہے۔ ہم نے ملک کو مضبوط بنانا ہے نہ کہ کمزور کرنا ہے۔‘
ایم پی اے محمد فہیم نے بتایا کہ جب 2018 میں صوبے میں ہماری حکومت بنی تو چھ ماہ بعد مجھے احساس ہوا کہ جلسوں میں جو نعرے لگتے تھے اس کے الٹ ہو رہا ہے۔
’میں سمجتا تھا کہ کرپشن میں وزیراعلٰی اور دیگر افراد ملوث ہیں مگر پھر مجھے پتہ چلا کہ یہ معاملات بنی گالہ تک پہنچ رہے ہیں۔‘

محمد فہیم کے مطابق وہ فی الحال کسی جماعت میں شامل نہیں ہو رہے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

’ہم 11 ایم پی ایز نے سابق وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ میں نے خان صاحب کو بی آر ٹی میں کرپشن سے متعلق فائل دکھائی مگر انہوں نے بات اِدھر أدھر کر دی۔ انہوں نے میرے سوالات کو مذاق میں ٹال دیا، اس وقت مجھے احساس ہوا کہ یہ سب دکھاوا ہے۔‘
انہوں نے دعوٰی کیا کہ محکمہ صحت ہو یا تعلیم ہر شعبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے، رشوت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا۔ اب میں مزید جھوٹ بول کر عوام کو دھوکہ نہیں دے سکتا۔
’میرا پی ٹی آئی سے اب کوئی تعلق نہیں نہ عمران خان میرے لیڈر ہیں۔ میرے ساتھ باقی رہنما بھی ہیں جو عمران خان کی قیادت سے نالاں ہیں۔‘
محمد فہیم کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نااہل ہو جاتے ہیں تو ہم صرف پرویز خٹک کی قیادت کو تسلیم کریں گے ورنہ ہم کسی اور کو نہیں مانتے۔
ان کے مطابق وہ فی الحال کسی جماعت میں شامل نہیں ہو رہے ہیں مگر ’جھوٹے اور دھوکے باز لیڈر‘ کے پیچھے کام نہیں کریں گے۔
ادھر چارسدہ سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان کے بارے میں تحریک انصاف چھوڑ جانے کی افواہیں گرم ہیں۔
اردو نیوز نے اس خبر کی تصدیق کے حوالے سے ان سے رابطہ کرنے کوشش کی مگر موقف نہ مل سکا۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کی ترجمان ثمر بلور نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پی ٹی ائی کی بڑی وکٹ گرنے والی ہے۔ جس کا اعلان جلد پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ ایم پی اے سلطان محمد کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ان پر مبینہ طور پر سینٹ الیکشن کے لیے ووٹ بیچنے کا الزام لگا تھا۔ بعد ازاں ان کو وزارت سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اس معاملے پر اردو نیوز نے تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صوبائی ترجمان ظاہر شاہ طورو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ متعدد کالز اور میسجز کے باوجود ان کا موقف نہ مل سکا۔
تاہم پارٹی کے ایک سینیئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ایم پی اے محمد فہیم اور اس جیسے دیگر اراکین پر سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کا الزام ہے۔‘
’ان اراکین کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ بھی نہیں دیا جائے گا۔ اس لیے محمد فہیم پارٹی پر دباؤ بڑھانے کرنے کے لیے یہ ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے اس سے قبل صوبائی وزیر عاطف خان اور شہرام ترکئی کو گروپ بندی کے الزام میں کابینہ سے ہٹا دیا گیا تھا جن کو بعد میں وزیراعلٰی محمود خان کے ساتھ صلح کے بعد بحال کر دیا گیا۔

شیئر: