سعودی آئل کمپنی آرامکو کے سی ای او امین الناصر نے کہا ہے کہ ’آرامکو تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے گی۔‘
’سال 2030 تک گیس کے شعبے میں 60 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، پیداواری صلاحیت اور کارکردگی میں اضافے کےلیے ڈیجیٹل تبدیلی اور مصنوعی ذہانت پر توجہ دی جائے گی جس کا مقصد کاربن کے اثرات کو کم کرنا ہے۔‘
مزید پڑھیں
الاخباریہ کے مطابق منگل کو ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ توانائی کی طلب میں 80 فیصد اضافہ جنوبی ترقی پذیر ممالک کی جانب سے ہوا ہے جو اپنی معیشتوں کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’کمپنی نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹلائزیشن میں اربوں ریال کی سرمایہ کاری کی ہے، جس کا مقصد تیل اور گیس کی مزید دریافت اور پیداور کے مراحل کو آسان اور بہتر بنانا ہے۔‘
امین الناصر نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی صنعت میں خام تیل اور کاربن فائبر کی اہمیت کے حوالے سے کہا ’ اگرچہ الیکٹرک گاڑیوں کی تبدیلی کے باوجود پٹرول اور بنیادی مواد مثلا کاربن فائر جیسے بنیادی عنصر کی طلب رہے گی جو سولر پینلز اور کیمیکل پارٹس کی تیاری میں اہم کردارکے حامل ہیں۔ اس شعبے کے لیے یومیہ 40 لاکھ بیرل کی طلب متوقع ہے۔‘

آرامکو کے سی ای او کا کہنا تھا’ آرامکو مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔‘
’ہائیڈروکاربن اورتجدید پذیر توانائی کے شعبے کو مقامی سطح پر ترقی دینے کے لیے کوشاں ہیں، جس سے نہ صرف مقامی روزگار کے مواقع میسرآئیں گے بلکہ قومی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ’عالمی سطح پر توانائی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تاحال پٹرول، گیس اور کوئلہ توانائی کے حصول کا اہم ذریعہ مانے جاتے ہیں۔ توانائی کے متبادل ذرائع کے باوجود تیل کی طلب میں کوئی خاص کمی دیکھنے میں نہیں آئی۔‘










