Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زمین پر کتنی چیونٹیاں ہیں؟ نئی تحقیق نے اہم راز کھول دیا

ماہرین کا کہنا ہے کہ چیونٹیاں زمین کے ماحولیاتی نطام کا اہم حصہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت زمین پر 20 کواڈریلین (20 ہزار ٹریلین) چیونٹیاں موجود ہیں جبکہ کیڑوں مکوڑوں کی کُل تعداد اس سے بہت زیادہ ہو سکتی ہے جو کہ زمین کے ماحولیاتی نظام کا اہم حصہ ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکہ میں ہونے والی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا ہے کہ چیونٹیوں کی کُل آبادی کا تعین ان کی زندگی میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں جاننے کے لیے ضروری ہے جن میں سے ایک موسمیاتی تبدیلیوں کا معاملہ بھی ہے۔
زمینی نظام میں چیونٹیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں، وہ بیجوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتی ہیں اور شکاری یا شکار کے طور پر بھی کام آتی ہے۔
اس سے قبل بھی عالمی سطح پر چیونٹیوں کی تعداد کے حوالے سے تحقیق ہو چکی ہے تاہم اس وقت جو تعداد سامنے آئی تھی وہ 20 کواڈریلین سے بہت کم تھی جو کہ دو کروڑ ارب بنتی ہے۔
پیر کو شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے ماہرین نے 465 تحقیقوں کا مطالعہ کیا اور نتیجہ اخذ کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیڑے مکوڑوں کی اصل تعداد اندازوں سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے (فوٹو: پکسابے)

ان تحقیقوں میں مقامی سطح پر چیونٹیوں کی تعداد بتائی گئی تھی۔
ایسی سینکڑوں تحقیقیں ہو چکی ہیں جن میں کسی خاص وقت میں چیونٹیوں کے کسی خاص مقام سے گزرنے والی چیونٹیوں کو محدود کر کے انہیں گنا جاتا تھا یا پھر مختلف پتے رکھ کر ان پر چڑھنے والی چیونٹیوں کا جائزہ لیا جاتا تھا۔
تاہم اس کے باوجود چیونٹیوں کی جو تعداد سامنے آتی رہی ہے وہ بہت کم تھی۔
اس لیے یہی خیال کیا جا رہا تھا کہ عالمی سطح پر چیونٹیوں کی تعداد اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔
حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’یہ بہت اہم ہے کہ ہم کیڑے مکوڑوں کی متنوع زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے معلومات کے خلا کو پر کریں۔‘
اس وقت دنیا میں چیونٹیوں کی 15 ہزار سات سو کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ ماہرین کی جانب سے بتائی جانے والی تعداد کو حتمی تصور کرنا ابھی مشکل ہے۔

ماہرین کے مطابق دنیا میں چیونٹیوں کی 15 ہزار سات سو کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں (فوٹو: پکسابے)

تاہم ان میں سے دو اقسام ایک ہی قسم کے ماحول میں رہتی ہیں جن میں معتدل خطے شامل ہیں۔
چیونٹیوں کی تخمینی تعداد کی بنیاد پر ان کا بائیوماس 12 میگا ٹن خشک کاربن سمجھا جاتا ہے جو کہ جنگلی پرندوں اور ممالیہ جانوروں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے جبکہ انسانوں کا 20 فیصد تک ہے۔
مستقبل قریب میں ماہرین ان عوامل اور ماحول پر تحقیق کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو حشرات الارض پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

شیئر: