Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کے رابطے کے بعد کسان اتحاد کا دھرنا ختم

اسلام آباد میں داخل ہونے والی کسان اتحاد کی ریلی کو انتظامیہ کی جانب سے ایف نائن پارک تک محدود کر دیا گیا ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پنجاب سے آئے کسان اتحاد نے مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایف نائن پارک میں جاری دھرنا وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ کامیاب مذاکرت کے بعد ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 
بدھ کو کسان اتحاد نے اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں ڈی چوک کی طرف مارچ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
تاہم کسان اتحاد کے رہنما سمیع اللہ چٹھہ نے دھرنا ختم کرنے کی تصدیق کر دی۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’رانا ثنا اللہ سے کسان اتحاد کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ کروایا گیا۔‘
’وزیراعظم نے کسان اتحاد کے وفد کو ملاقات کی یقین دہانی کرواتے ہوئے فی الحال دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے 28 ستمبر کو ملاقات یقین دہانی کرواتے ہوئے کسان اتحاد کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ کیا۔‘
سمیع اللہ چٹھہ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’28 ستمبر تک بجلی کے بل ادا نہ کرنے پر کوئی جرمانہ نہیں لگایا جائے گا، وطن واپسی پر دیگر مطالبات پر مذاکرات کیے جائیں گے۔‘
کسان اتحاد کے رہنما کے مطابق 28 ستمبر کو 12 رکنی وفد وزیراعظم سے اسلام آباد میں ملاقات کرے گا۔
قبل ازیں اسلام آباد میں داخل ہونے والی کسان اتحاد کی ریلی کو انتظامیہ کی جانب سے ایف نائن پارک تک محدود کر دیا گیا تھا۔

کسان اتحاد کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بلوں کی قیمتوں کو کم کیا جائے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیا جائے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

پولیس نے شہریوں سے ایف نائن پارک کی جانب نقل و حمل کرنے سے اجتناب برتنے کی درخواست کی تھی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’ایف ایٹ چوک اور ایف 10 چوک سے شہری متبادل راستے اختیار کریں۔‘
کسان اتحاد کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بلوں کی قیمتوں کو کم کیا جائے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیا جائے۔ انہوں نے گنے اور گندم کے سرکاری نرخ بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے کسان اتحاد کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
نائب چئیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی قریشی کسانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایف نائن پارک پہنچیں، تو پولیس نے انہیں داخلے اور احتجاج میں شرکت کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر ان کی پولیس کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔ 
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’شاہ محمود قریشی کسان اتحاد کے احتجاج کا حصہ نہیں تھے۔ انہوں نے پولیس کے کام میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی۔ پولیس افسران نے ان کے دھمکی آمیز ریمارکس کو صبر و تحمل سے سنا۔‘

شیئر: