Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خود ساختہ جلاوطنی ختم، اسحاق ڈار کی 5 برس بعد پاکستان آمد

لندن میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما اور نامزد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ پاکستان پہنچ گئے۔
اسحاق ڈار، مفتاح اسماعیل کی جگہ وزارت خزانہ کا منصب سنبھالیں گے۔ وہ جلاوطنی میں ہی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے ابھی تک رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کا وفد خصوصی طیارے کے ذریعے پیر کی شب کو لندن سے براہ راست پاکستان پہنچا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور ان کے وفد کو لانے والے طیارے نے نور خان ایئر بیس پر لینڈ کیا۔
پاکستان واپسی کے بعد ایئرپورٹ پر سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’اللہ کے کرم سے اپنے ملک واپسی ہوئی ہے۔‘
’مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے کہا ہے کہ میں وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھالوں۔‘
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’میں پوری کوشش کروں گا کہ پاکستان جس بھنور میں پھنسا ہے اس کو اس سے اسی طرح نکالوں جس طرح 1998 میں نکالا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ملک کو مثبت سمت میں لے کر جائیں گے۔‘
قبل ازیں لندن سے روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’پارٹی قائد نواز شریف نے انہیں وزیراعظم کے ساتھ پاکستان جانے کا مشورہ دیا ہے۔‘
’میرے خلاف سارے مقدمات سیاسی ہیں جہاں سے سفر ختم ہوا وہیں سے آغاز کر رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری کو معطل کر دیا تھا۔

مفتاح اسماعیل نے لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا (فائل فوٹو: مسلم لیگ ن)

احتساب عدالت کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ’قابل ذکر ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔‘
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ ’اسحاق ڈار کی درخواست کے مطابق وہ بیماری اور پاسپورٹ منسوخی کے باعث پاکستان نہیں آسکے۔‘
’وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا مقصد ملزم کی عدالت میں حاضری یقینی بنانا تھا، اگر ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔‘
حکم نامے کے مطابق ’اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر تک موقع دیتے ہیں کہ وطن واپس آکر عدالت میں پیش ہوں، جب تک ان کے وارنٹِ گرفتاری معطل رہیں گے۔‘
احتساب عدالت نے رواں برس مئی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات ریفرنس میں دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار 9 مارچ 2018 کو صوبہ پنجاب سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے تاہم بیرون ملک ہونے کی وجہ سے وہ اب تک اپنی رکنیت کا حلف نہیں اٹھا سکے۔

شیئر: