پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن آج کل پھر خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور اس کی وجہ ان کا حال ہی میں دیا جانے والا بیان ہے جس میں انہوں نے مریم نواز کے بری ہونے پر سسٹم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بری کرنے کا فیصلہ ایک مزاق ہے۔
منگل کے روز لاہور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم کے مقدمے تو آپ کی میری ہاتھ کی تلی پر لکھے ہوئے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
حکومت میں ذمہ داری میری حکمرانی کسی اور کی تھی: عمران خانNode ID: 708516
-
عمر سرفراز چیمہ پنجاب کے مشیر داخلہ مقرر، ہاشم ڈوگر کی مبارکبادNode ID: 708521
ان کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر بہت پذیرائی ملی، خاص طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے اس بیان کو بہت زیادہ شیئر کیا۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی چوہدری اعتزاز احسن کے بیان سے نالاں نظر آتی ہے۔ پارٹی کی جانب سے ان کے اس بیان کو جمہوریت کے لیے خطرہ بھی قرار دیا ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ ’جہاں تک سیاست کا تعلق ہے میں پیپلز پارٹی سے ہوں پیپلز پارٹی میں ہی رہوں گا۔ جب پارٹی مجھے سے جواب مانگے گی تو جواب دے دوں گا۔ میں اپنے بیان پر قائم ہوں اور یہ میرے دل کی آواز ہے۔ جمہوریت شریف خاندان سے جڑی ہوئی نہیں ہے۔‘
پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کے بیان پر سخت رد عمل دیا ہے۔ پارٹی کے وسطی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہ ’اعتزاز احسن پاکستان میں جمہوریت ختم کرنے کے لیے عمران خان کے سازشی ٹولے کا مکمل حصہ بن چکے ہیں۔ اعتزاز احسن ایک عرصے سے عمران خان کی فتنہ اور فراڈ سیاست کا دفاع کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی قیادت اور پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اعتزاز احسن نے اُس وقت بھی عمران خان کی پولیٹکل انجینئرنگ کی خاموش حمایت کی تھی جب عمران خان نے نیب کے ذریعے صدر آصف علی زرداری اور محترمہ فریال تالپور کو گرفتار کروایا اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے۔ اس وقت ان کی زبان پر تالے لگ گئے تھے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/October/36486/2022/000_32ff6bz.jpg)