Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ میں پاکستان کا ’میک اور بریک پلیئر‘

حیدر علی نے 15 گیندوں پر 31 رنز کی طوفانی اننگز کھیل کر پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کرائسٹ چرچ میں کھیلے جانے والی سہ ملکی ٹی20 سیریز کے فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو پانچ وکٹوں سے ہرا کر ٹورنامنٹ اپنے نام کر لیا ہے۔
جمعے کو کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو مقررہ 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنائے تھے۔
اس ہدف کے تعاقب کا آغاز پاکستان کے ٹاپ آرڈر نے انتہائی سست روی سے کیا۔ محمد رضوان نے 29 گیندوں پر 34، بابر اعظم نے 14 گیندوں پر 15 اور شان مسعود نے 21 گیندوں پر 19 رنز بنائے۔
ٹاپ آرڈر کی بیٹنگ اور مطلوب رنز کی بڑھتی ہوئی اوسط دیکھتے ہوئے ایک وقت پر ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان کے لیے سہ فریقی ٹورنامنٹ کا یہ فائنل جیتنا مشکل ہوگا۔
لیکن پھر آل راؤنڈر محمد نواز اور حیدر علی بیٹنگ کرنے کیریز پر آئے اور ٹاپ آرڈر بیٹرز کی ناقص کارکردگی کا ازالہ اپنی جارحانہ بیٹنگ سے کیا۔
حیدر علی نے 15 گیندوں پر 31 اور محمد نواز نے 22 گیندوں پر 38 رنز بنائے۔ حیدر علی کے آؤٹ ہونے کے بعد افتخار احمد وکٹ پر آئے اور 14 گیندوں پر 25 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان کی اس جیت پر سوشل میڈیا پر ہر طرف حیدر علی اور محمد نواز کا ڈنکا بجتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے ساج صادق نے اپنی ایک ٹویٹ میں حیدر علی کی بیٹنگ کو ’پاکستان کو میچ میں واپس لانے والی اننگز‘ قرار دیا۔
سعد نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’ہم نے فائنل اور ٹرافی جیت لی ہے لیکن زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ورلڈ کپ میں جانے سے پہلے یہ میچ ہمیں ہمارے مڈل آرڈر نے جتوایا ہے اور وہ حیدر علی جسے ہم جانتے تھے اس کی واپسی ہوئی ہے۔‘
آلراؤنڈر محمد نواز کی بیٹنگ فارم پر بھی صارفین خوشی سے پھولے نہیں سما رہے اور ٹوئٹر ان کے نام کے نعروں سے گونج رہا ہے۔
انڈین صحافی وکرانت گپتا نے نواز کو ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے ’میک اور بریک پلیئر‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ پاکستان کے لیے وہ کردار نبھا سکتے ہیں جو انڈیا کے لیے ہاردک پانڈیا ادا کرتے ہیں۔
بسمہ محمود نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’بس ابھی اٹھی ہوں اور اپنی ٹائم لائن دیکھی، قوم چلا چلا کر نواز کو پکار رہی ہے۔‘
نیوزی لینڈ کے بولر مائیکل بریس ویل کو ٹورنامنٹ میں آٹھ وکٹیں لینے پر پلیئر آف دا سیریز قرار دیا گیا لیکن انڈین صحافی اویناش آرین یہ بات ذرا پسند نہیں آئی۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’محمد نواز کو پلیئر آف دا ٹورنامنٹ ہونا چاہیے۔‘
محمد نواز نے اس سیریز میں پاکستان کے لیے تمام پانچ میچ کھیلے اور چھ وکٹیں حاصل کیں اور 159.70 کے سٹرائک ریٹ سے مجموعی طور پر 107 رنز بھی بنائے۔

شیئر: