Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو ہفتے مسلسل بہتری کے بعد روپے کی قدر گرنے لگی، ڈالر کی قیمت میں اضافہ

اوپن مارکیٹ میں ڈالر 222 روپے 80 پیسے میں خریدا جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی روپے کی قدر میں ایک مرتبہ پھر گراوٹ کا رجحان بڑھنے لگا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں دو ہفتے مسلسل بہتری دیکھنے میں آئی تھی جو کاروباری ہفتے کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر کم ہو گئی ہے۔
جمعے کے روز کاروبار کے آغاز میں اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک مارکیٹ دونوں میں ڈالر مستحکم ہوتا نظر آیا ہے۔ 
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے اور ڈالر کی بیرون ملک سمگلنگ کی وجہ سے روپے پر دباؤ آیا ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق پاکستان میں جمعے کے روز ابتدائی کاروباری اوقات میں انٹر بینک میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 218 روپے 40 پیسے سے بڑھ کر 218 روپے 48 پیسے ہو گئی۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 222 روپے 80 پیسے میں خریدا جا رہا ہے اور 225 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ 
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی امریکہ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کے بعد مثبت پیغام ضرور ملا ہے لیکن اس کے باوجود گزشتہ روز سے روپے پر دباؤ دیکھا گیا ہے۔ 
’دو ہفتے روپے کی قدر میں بہتری کے بعد ایک بار پھر روپے کی گراوٹ کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ اس کی اہم وجہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ پاکستان کو تیل کی ادائیگی کے لیے ڈالر ادا کرنا ہوں گے جس سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر اثر پڑے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ملک سے ڈالر کی غیر قانونی طریقے سے باہر منتقلی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، اس پر متعلقہ اداروں کو مزید سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

شیئر: