Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیٹی کے قتل کا الزام، سپین میں پاکستانی جوڑا گرفتار

ہسپانوی پولیس کے بیان کے مطابق اس جوڑے نے ’پاکستان میں اپنی بیٹی کو اغوا کر کے قتل کیا۔‘ (فائل فوٹو: اے پی)
سپین کی پولیس نے کہا ہے کہ ایک پاکستانی جوڑے کو مبینہ طور پر پاکستان میں اپنی بیٹی کو پسند کی شادی کرنے پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سپین کی نیشنل پولیس نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا کہ ’پاکستانی حکام نے اس جوڑے کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری کیے تھے۔ لڑکی کو اپریل 2020 میں قتل کیا گیا تھا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’تفتیش کاروں کو یقین ہے کہ اس جوڑے نے ’پاکستان میں اپنی بیٹی کو اغوا کر کے قتل کیا کیونکہ جس آدمی سے اس نے شادی کی تھی اسے یہ پسند نہیں کرتے تھے۔‘
سپین کی پولیس کی ترجمان نے کہا کہ (قتل ہونے والی) ’خاتون کے شوہر نے پولیس کو اس کی اطلاع دی، جس نے سپین بھاگنے والے جوڑے کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔‘
ہسپانوی پولیس نے 67 سال مرد اور 51 سالہ خاتون کو پاکستانی حکام کی اطلاع پر لوگرونو شہر میں ان کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا۔ اس کے بعد جوڑے کو عدالت میں پیش کیا گیا، جس نے حکم دیا کہ انہیں پاکستان ڈی پورٹ کرنے تک جیل میں رکھا جائے۔
یہ جوڑا لوگرونو میں فون اور انٹرنیٹ سروس کی ایک دکان چلاتا تھا۔ سپین کے قومی اعداد وشمار کے ادارے کے مطابق سپین میں تقریباً ایک لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں