Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انسانی حقوق کے حوالے سے سعودی عرب کی حیثیت مضبوط‘

ڈاکٹر ھلا التویجری نے اتوار کو یورپی کونسل کے وفد سے ملاقات کی ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے وژن 2030 پر عملدرآمد کے لیے انسانی حقوق کے مختلف شعبوں میں بڑی پیشرفت حاصل کی ہے۔ وژن 2030 میں انسان کو تعمیر و ترقی کا ستون قرار دیا گیا ہے‘۔ 
الریاض اخبار کے مطابق ڈاکٹر ھلا التویجری اتوار کو یورپی کونسل کے ماتحت مشرق وسطی و خلیجی ممالک کے وفد سے بات چیت کررہی تھیں۔
ملاقات میں یورپی کونسل اور سعودی عرب کی  باہمی دلچسپی کے متعدد امور، انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے سلسلے میں تعاون کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا کیا۔ 
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کی سربراہ نے کہا کہ سعودی قیادت انسانی حقوق کے تحفظ اور عدل و مساوات کے اصولوں کی جڑیں گہری کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب میں ان دنوں نیا ماحول بن رہا ہے۔ زندگی کا معیار بلند کرنے اور معاشرے کے مختلف طبقوں کو ان کا جائز مقام دلانے خصوصا خواتین کو وطن عزیز کے ترقیاتی عمل میں برابر کا شریک بنانے کے حوالے سے بڑی محنت ہورہی ہے‘۔
’بچوں، بوڑھوں اور معذوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اصلاحات کی گئی ہیں۔ انسانی سمگلنگ کے انسداد پر کام ہوا ہے اور نئے قوانین بنے ہیں‘۔

انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے تعاون کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا کیا( فوٹو ایس پی اے) 

ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری کا کہنا تھا کہ’ یہ اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ سعودی حکومت انسانی حقوق کے حوالے سے انتہائی چوکس ہے۔علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے سلسلے میں سعودی عرب کی حیثیت مضبوط ہورہی ہے‘۔ 
اس موقع پرحقوق کونسل کے متعدد رکن، یورپی یونین میں متعین سعودی سفیر سعد العریفی اور مملکت میں متعین یورپی یونین  کے سفیر پیٹرک سیمونے سمیت متعدد عہدیدار موجود تھے۔ 

شیئر: