Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی طرف سے صومالیہ میں دہشت گرد حملے کی مذمت

دو کار بم دھماکوں میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں ( فوٹو روئٹرز)
سعودی عرب نے اتوار کوصومالیہ کی وزارت تعلیم و تربیت کی عمارت پر دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت اور برہمی کا اظہار کیا ہے جس میں کم ازکم 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دفتر خارجہ نے اتوار کو بیان میں سعودی عرب کی طرف سے صومالیہ میں امن و استحکام کو مخدوش کرنے والی تمام دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
دفترخارجہ نے بیان میں مطالبہ کیا کہ’ عالمی برادری دہشت گردی کو جڑ سمیت اکھاڑ پھینکنے کے لیے صومالیہ کی مدد کرے‘۔ 
بیان میں اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ’ دہشتگردی، انتہا پسندی اور تشدد کہیں اور کسی بھی شکل میں ہو سعودی عرب اسے مسترد کرتا ہے‘۔
مملکت نے وزارت تعلیم و تربیت کی عمارت پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اعزہ، صومالیہ کی حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی اور رنج وملال کا اظہار کیا۔ 
یاد رہے کہ صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں وزارت تعلیم وتربیت کے عمارت کے قریب دو کار بم دھماکوں میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
صومالی صدر شیخ حسن محمد کے ٹوئٹر اکاونٹ پر جاری وڈیو بیان میں کہا گیا کہ دہشت گرد حملے میں 300 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
صومالیہ کے صدر نے دعوی کیا کہ دہشت گرد گروپ الشباب حملے کا ذمہ دار ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کا بھی صومالیہ سے اظہار یکجہتی
علاوہ ازیں رابطہ عالم اسلامی نے بھی صومالیہ میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق  رابطہ کے سیکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد العیسی نے بیان میں کہاکہ‘ یہ حملہ مجرمانہ عمل اور تمام مذہبی و انسانی روایات و قوانین کے منافی ہے‘
’رابطہ عالم اسلامی ہر طرح کی انتہا پسندی و دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’رابطہ عالم اسلامی ان سے جنم لینے والے وحشیانہ جرائم کے انسداد اور انتہا پسندانہ افکار کے لیے کی جانے والی کوششوں کے ساتھ ہے۔ 
ڈاکٹر محمد العیسی نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صومالیہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اعزہ، حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی اور رنج و ملال کا اظہار کیا۔

شیئر: