Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی طرف سے یمن کے آئل پورٹ پر حوثیوں کے ڈرون حملے کی مذمت

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب نے یمن کے صوبے حضر موت میں الضبہ آئل پورٹ پر حوثیوں کے ’دہشت گردانہ‘ ڈرونز حملوں کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے سنیچر کو جاری بیان میں اسے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی میعاد ختم ہونے کے بعد اشتعال انگیزی قرار دیا۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے جنگ بندی کی تمام کوششوں کو مسترد کردیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ’ یہ حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے‘۔
’یہ حملہ حوثیوں کی جانب سے شہری اور اقتصادی تنصیبات کے ساتھ عالمی سپلائی لائن کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کرتا ہے‘۔
سعودی عرب نے یمن میں سلامتی اوراستحکام کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی کسی بھی کوشش حمایت کا اعادہ کیا جو یمنی بحران کے جامع سیاسی حل تک پہنچے اور جنگ بندی میں توسیع کے لیے کی جارہی ہیں۔
عرب لیگ نے بھی حوثیوں کے ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روزیمنی حکومت نے کہا تھا کہ ’جمعے کو سیکیورٹی فورسز نے حضر موت صوبے میں ایک آئل ٹرمینل پرحوثیوں کے ڈرون حملے کو ناکام بنایا ہے‘۔
  حضر موت کے کمشنر میخوت بن ماضی  نے بتایا تھا کہ ’ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے المکلا شہر کے مشرقی ضلع شحیر میں الضبہ آئل پورٹ پردو ڈرونز حملے کیے ہیں‘۔
بارود بردار ڈرونز الضبہ آئل پورٹ کی طرف اس وقت بھیجے گئے جب ایک آئل ٹینکر الضبہ پورٹ پر پہنچا تھا۔ ڈرون حملوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
حضر موت کے کمشنر کا کہنا تھا کہ’  دو ہفتے قبل حوثیوں نے شبوہ کمشنری کی النشیمہ آئل پورٹ پر بھی حملہ کیا تھا۔ اس سے بھی کوئی نقصان نہیں ہوا تھا‘۔ 
حوثیوں نے ماہ رواں کے شروع میں تیل تنصیبات، تیل کمپنیوں اور بحیرہ احمر و بحیرہ عرب میں آئل کارگو کمپنیوں کو حملوں کی دھمکیاں دی تھیں۔
علاوہ ازیں یمنی حکومت نے کہا کہ’ ڈرون حملے کا مقصد جہاز رانی کو خطرات لاحق کرنا ہے۔ اس سے مصالحت کی کوششیں سبوتاژ ہوں گی‘۔
یمنی حکومت نے بیان میں کہا کہ’ الضبہ پورٹ پر حملے کی کوشش نے پھر ثابت کردیا کہ ایران  مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے اور اس کے لیے ڈرونز استعمال کیے جارہے ہیں‘۔

شیئر: