Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی اتحادیوں کو قدرتی گیس کی ترسیل بڑھائیں گے: امریکہ

امریکی محکمہ توانائی کے بریڈ کریبٹری نے بتایا کہ گیس کی برآمد یورپی یونین کے ممبران کی مدد کے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
امریکہ نے اپنے یورپی اتحادیوں کو قدرتی گیس کی ترسیل بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکیں۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی گیس کا زیادہ تر حصہ فرانس، برطانیہ، سپین اور نیدرلینڈز کو جائے گا۔
امریکی محکمہ توانائی کے بریڈ کریبٹری نے پیر کو ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ گیس کی برآمد یورپی یونین کے ممبران کی مدد کے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قدرتی گیس کے بڑے برآمد کنندہ کے طور پر امریکہ یورپی ممالک کو اپنی توانائی کی ترسیلات کو متنوع بنانے کے میں مدد دیتا رہے گا۔
کریبٹری کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ایل این جی برآمدات رواں سال مارچ میں 122 ارب کیوبک میٹرز سالانہ تک پہنچ گئی۔ ایل این جی برآمدات رواں سال کے آخر تک 132 ارب، 2024 تک 153 اور اس دہائی کے آخر تک 204 ارب کیوبک میٹرز تک پہنچ جائیں گے۔
’ہم عالمی توانائی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اگلے چند سالوں کے دوران وہ سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں جو ہم کرسکتے ہیں۔ اور اس تناظر میں یورپ میں جنم لینے والے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔‘
رواں سال کے موسم گرما میں یورپی ممالک کو قدرتی گیس کی ترسیلات کو یوکرین جنگ کی وجہ سے یقینی بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم امریکہ سے بڑی تعداد میں قدرتی گیس کی ترسیل کی وجہ سے یورپی ممالک یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والی گیس کی کمی کی وجہ سے ہونے والے معاشی اور سیاسی اثرات کو کم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
کریبٹری نے کہا کہ امریکی حکومت اپنے اتحادیوں کی مدد سے نہیں کترا رہی بلکہ حکومت نے موجوہ سپلائی سے چار گنا زیادہ گیس کی برآمدات کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت نے گلف کوسٹ سے امریکی گیس کی برآمد کی چار درخواستوں کی منظوری دی ہے اور میکسیکو میں دو ٹرمینلز کا ماحولیاتی جائزہ بھی مکمل کر لیا ہے جس سے گیس کی برآمدات بڑھ جائیں گی۔

شیئر: