Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان کو حملے کا علم تھا تو معصوم جانوں کو کیوں خطرے میں ڈالا؟‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’سیاسی میدان کو خونی میدان نہیں بننے دیں گے‘ (فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’اگر عمران خان کو پتا تھا کہ اس طرح کا واقعہ ہونا ہے تو کیوں معصوم لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا؟‘
جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’عمران خان کہتے ہیں کہ انہیں پتا تھا کہ حملہ ہونا ہے تو کیوں پنجاب حکومت کو آگاہ نہیں کیا؟ معظم کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان بغیر ثبوت اور تحقیق قاتلانہ حملے کے الزامات لگا رہے ہیں۔ وہ اس حالت میں بھی جھوٹ بولنا نہیں چھوڑ رہے۔ ’عمران خان کہتے ہیں کہ واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی ۔ واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی ہے جہاں ان کی اپنی حکومت ہے۔​‘
مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاسی میدان کو خونی میدان نہیں بننے دیں گے۔ خون بہا کر سیاست نہیں کی جا سکتی۔ 
انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی ہم نے مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سب سے پہلے مذمت کی۔‘
مریم اورنگزیب کے بقول ’عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کے وسائل کو استعمال کیا۔ جو 14 لوگ زخمی ہوئے کیا ان کا علاج بھی شوکت خانم میں ہو رہا ہے؟‘
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ادارے آج اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ’عمران خان نے اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے غیر آئینی اقدامات کیے، غیر آئینی مطالبات پورے نہ کرنے پر اداروں پر الزام لگائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے دور حکومت کی چار سالہ کارکردگی پر نہیں بولتے۔ انہوں نے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے۔ ان کے دور میں آٹا، گیس، چینی چوری کی گئی۔‘
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے دور میں مافیاز کا راج تھا۔ ان کا جھوٹا بیانیہ آج ناکام ہوگیا ہے۔‘
 

شیئر: