Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی بحریہ نے خلیج عمان میں دھماکہ خیز مواد کی ’بھاری‘ شپمنٹ پکڑ لی

کشتی پر 70 ٹن سے زائد دھماکہ خیز موواد ایمونیم پرکولیٹ پر موجود تھا۔ فوٹو: اے پی
امریکی بحریہ کے خیلج فارس میں موجود پانچویں بیڑے نے کہا ہے کہ ایران کے راستے خلیج عمان میں داخل ہونے والی ماہی گیروں کی کشتی کو دھماکہ خیز مواد سمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پانچویں بیڑے نے منگل کو جاری بیان میں کہا کہ امریکی فوج نے 70 ٹن سے زائد ایمونیم پرکولیٹ برآمد کیا جو راکٹ اور میزائل کا ایندھن تیار کرنے میں کام آتا ہے۔
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے کمانڈر وائس ایڈمرل بریڈ کوپر کا کہنا ہے کہ ’بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، جو درجنوں سے زیادہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کو ایندھن فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ’غیر قانونی مہلک امداد‘ کی منتقلی کو نوٹس کیا گیا ہے۔
’یہ انتہائی غیرذمہ دارانہ اور خطرناک ہے جس سے مشرق وسطیٰ میں تشدد اور عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔‘
سال 2015 سے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کا مقابلہ کرنے والے اتحادی ممالک ایران پر دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار سپلائی کرنے کا الزام عائد کرتے آئے ہیں۔
ایران کی طرف سے فی الحال اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے بیان کے مطابق کشتی کے عملے میں چار یمنی شہری بھی شامل ہیں جبکہ ایک سو ٹن یوریا کھاد بھی برآمد کی گئی ہے جو زراعت کے علاوہ دھماکہ خیز مواد بنانے میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’تجارتی شپنگ کے لیے خطرے کے پیش نظر‘ امریکی فوج نے کشتی کو خلیج عمان کے پانیوں میں ڈبو دیا جبکہ عملے کو یمنی کوسٹ گارڈ کے حوالے کر دیا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بھی پانچویں بیڑے نے بندوقیں اور گولہ بارود سے لیس ماہی گیروں کی ایسی ہی ایک کشتی کو پکڑا تھا جس کے متعلق یہ خیال تھا کہ حوثیوں کو ہتھیار سپلائی کرنے کی غرض سے کشتی ایران سے آئی تھی۔

شیئر: