Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ کو مقررہ مدت کے دوران کینسل کرایا جاسکتا ہے؟

جب تک جرمانہ ادا نہیں کیاجاتا اقامے کی تجدید ممکن نہیں ہوتی( فائل فوٹو ایس پی اے) 
سعودی عرب میں جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پرجانے والے افراد اس امر کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ مقررہ وقت پرمملکت واپس آئیں. اگروقت پر واپسی کا ارادہ نہیں تو اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ضروری ہے۔ 
جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ’ گھریلو ڈرائیور کا خروج وعودہ ویزا جاری کرایا تھا۔ ویزے کی ایکسپائری میں وقت باقی ہے۔ کیا اسے کینسل کرانے پرجرمانہ عائد کیاجائے گا؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’]کسی بھی اقامہ ہولڈرغیرملکی کے لیے جاری کیے گئے خروج وعودہ کو اس کی مقررہ مدت کے دوران کینسل کرایا جاسکتا ہے تاہم کینسل کرانے پرخروج وعودہ کے لیے جمع کرائی گئی فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے‘۔ 
خیال رہے خروج عودہ کی مقررہ مدت ایکسپائرہونے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتاہے۔جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں کارکن کی فائل سیز ہوجاتی ہے جب تک جرمانہ ادا نہیں کیاجاتا اقامہ کی تجدید بھی ممکن نہیں ہوتی۔ 
فیملی کے خروج نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ’اہل خانہ کا خروج نہائی لگانا ہے۔ ابشر کے ذریعے خروج نہائی کی کمانڈ دیں تو’ناکافی رقم ‘ کا میسج آتا ہے جبکہ اقامہ کی ایکسپائری 40 دن باقی ہیں، ایسا کیوں ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کی جانب سے فیملی فیس ادا کرنے کا کہا گیا۔ جوازات کا کہنا تھا کہ’ اہل خانہ کے خروج نہائی کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ کی ایکسپائری میں 60 دن سے زیادہ وقت باقی ہو‘۔ 

فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد کارکن کے اہل خانہ کو 60 روز کی مہلت دی جاتی ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

واضح رہے مملکت میں رہنے والے تارکین جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں ان کےلیے لازمی ہے کہ وہ ہرفرد پرعائد ماہانہ فیس جو کہ اس سال 400 ریال ہے ادا کرے۔ 
فیس کی ادائیگی کے بعد ہی اقامہ کی تجدید ممکن ہوسکتی ہے۔ جہاں تک سوال ہے فائنل ایگزٹ کا اس حوالے سے یاد رہے کہ فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد کارکن کے اہل خانہ کو 60 روز کی مہلت دی جاتی ہے اس حوالے سے اگراقامہ کی مدت 60 روز سے کم ہے تو خروج نہائی کی کارروائی اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک فیملی فیس کی مد میں واجب الادا رقم نہ جمع کرائی جائے۔

شیئر: