Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فٹ بال ورلڈ کپ: قطر کے بجائے دبئی کا آرام دہ ماحول شائقین کی ترجیح

ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والے ممالک کے شائقین نے دوحہ کے بجائے دبئی کی زیادہ آرام دہ زندگی اور نائٹ لائف کا انتخاب کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے کہا ہے کہ دبئی نے سیاحت میں زبردست فروغ حاصل کیا ہے کیونکہ فٹ بال کے ہزاروں شائقین نے شہر کے پر سکون ماحول کی وجہ سے ورلڈ کپ کے دوران متحدہ عرب امارات میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق فٹ بال شائقین نے متحدہ عرب امارات کو ترجیح دی ہے اور وہ شٹل پروازوں پر روزانہ قطر کا سفر کرتے ہیں۔
ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والے ممالک کے شائقین نے دوحہ کے گھٹن زدہ ماحول پر دبئی کی زیادہ آرام دہ زندگی اور نائٹ لائف کا انتخاب کیا ہے۔
ریسرچ کمپنی کیپٹیل اکنامکس میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ماہر جیمز سوانسٹن کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ قطر میں نہیں رہ سکتے تو دبئی وہ جگہ ہے جہاں آپ غیرملکی سیاح کے طور پر جانا چاہتے ہیں۔‘
’یہ کہیں محفوظ ہے، کہیں مغربی اصولوں کے لحاظ سے زیادہ لبرل ہے۔ یہ سب سے پرکشش منزل ہے۔‘
قطر میں ہوٹلوں میں کمروں کی دستیابی کے حوالے سے ٹورنامنٹ سے ہفتوں پہلے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، جبکہ آخری لمحوں میں سٹیڈیم کے اندر اور اس کے اردگرد شراب پر پابندی کے متنازعہ یوٹرن کے نتیجے میں بہت سے شائقین نے رہنے کے لیے متبادل جگہ تلاش کی تھی۔
دبئی کا نام حالیہ دنوں میں دنیا بھر سے اس حامیوں کے ساتھ گونج رہا ہے، اور موسم سرما کی دھوپ کی تلاش میں شہر میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ہوائی اڈے کے آپریٹرز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مسافروں کی تعداد تازہ ترین سہ ماہی میں 60 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جو کورونا سے پہلے کی سطحوں میں سب سے اوپر ہے۔

شیئر: