Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی میوزک کمپوزر اور ریپر کا عربی میں پہلا ہپ ہاپ پوڈ کاسٹ

ہپ ہاپ کلچر اور موسیقی کی صنف کی تاریخ پر روشنی ڈالی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی میوزک پروڈیوسر، ریپر اور کمپوزر بندرالفہد نے مملکت کے ہپ ہاپ منظر پر تازہ ترین اپ ڈیٹس فراہم کرنے کے لیے عربی میں ایک پوڈ کاسٹ شروع کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اگست میں یو ٹیوب پر جاری ہونے والے اپنے پہلے پوڈ کاسٹ ’ پیور ہپ ہاپ‘ میں سعودی اور دیگر عرب ریپرز نے ملک میں ہپ ہاپ کلچر، سعودی معاشرے کے ساتھ اس کے تعلقات اور موسیقی کی صنف کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔
بندر الفہد نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’میں مملکت میں ہپ ہاپ کلچر کا بڑا حامی ہوں۔ میری خواہش ہے کہ میرا ایک منفرد انداز ہو۔ میں ہپ ہاپ کو سعودی تال کے ساتھ پیش کرنے کا خواہاں ہوں جو اسے سعودی موسیقی سے ممتاز کرتی ہیں۔‘
بندر الفہد نے سب سے پہلے میڈیا کمیونیکیشن میں انڈرگریجویٹ ڈگری حاصل کرتے ہوئے موسیقی کے لیے اپنے شوق کو دریافت کیا اور بتایا کیا کہ وہ جلد ہی مزید دو اقساط جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’پوڈ کاسٹنگ وہ طریقہ ہے جسے میں اپنے پیغام کو پہنچانے کے لیے بہترین سمجھتا ہوں۔ میرے پاس ہپ ہاپ کے بارے میں بہت سے سوالات تھے اور میں نے اسی وقت سعودی ڈیئنس تک اس بارے میں معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
بندر الفہد دیگر سعودی یوٹیوبرز جیسے ابراہیم باشا، ڈائلر، فیصل ٹائیگر اور فہد الدوخی کے ساتھ مل کر مقامی تنظیموں کے لیے موسیقی اور جنگلز تیار کرتے ہیں اور ان کا مقصد اس صنف کے لیے ایک گو ٹو پلیٹ فارم بنانا ہے۔

نوجوان نسل اب موسیقی کے شوق کو کریئر میں بدل سکتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

سعودی میوزک پروڈیوسر، ریپر اورکمپوزر نے کہا کہ ’جب مجھے کوئی کیمپین موصول ہوتی ہے تو میں اس کے خیال کو استعمال کرنا، اس کی موسیقی اور بیٹس تخلیق کرنا شروع کرتا ہوں۔ اگر ان کے پاس کوئی خاص آئیڈیا نہیں ہے تو ہم تخلیقی عمل شروع کرتے ہیں اور میں ابتدائی طور پر اس آئیڈیے کو سٹوڈیو میں منتقل کرنے سے پہلے پیانو کی بورڈ پر کھینچتا ہوں جہاں ہم لائیو آلات اور موسیقاروں کا استعمال کر سکتے ہیں۔‘
بندر الفہد نے کہا کہ ’وہ مملکت کی جانب سے موسیقی کی صنعت خاص طور پر حال ہی میں قائم کردہ میوزک کمیشن کے ذریعے توجہ مرکوز کرنے پر اس کے شکر گزار ہیں۔‘
سعودی میوزک پروڈیوسر نے مزید کہا کہ ’موسیقی کے شعبے میں تعلیمی خدمات کی مدد سے نوجوان نسل اب موسیقی کے شوق کو کیریئر میں بدل سکتی ہے۔‘

شیئر: