Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اماراتی شاعرہ عوشہ السویدی گوگل کے ڈوڈل پر

معروف شاعرہ کے نام سے امارات میں سالانہ ایوارڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
انٹرنیٹ کی دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنے ڈوڈل پر اماراتی شاعرہ عوشہ السویدی  کو  خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خاتون شاعرہ کو عرب خطے کے روایتی لباس میں دکھایا گیا ہے جن کا چہرہ بھی خاص بدوی انداز سے ڈھانپا گیا ہے، گوگل کے اس اقدام نے عرب خطے میں ادب سے منسلک خواتین کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
فتاۃ الخلیج (خلیج کی لڑکی)کی عرفیت سے معروف عوشہ السویدی کو جزیرہ نما عرب کے خانہ بدوش بدویوں میں روایتی شاعری کے ساتھ ساتھ بہترین نظمیں اور غزلیں  لکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔
عوشہ السویدی یکم جنوری 1920 کو العین میں پیدا ہوئیں ، انہوں نے 15 سال کی عمر میں  قومی سطح پر شہرت حاصل کی جب خطے میں عام طور پر ادب کے شعبے میں  مردوں کی اجارہ داری تھی۔
امارارتی شاعرہ کی بہت سی نظمیں خلیج عرب اور صحرائی مناظر کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات میں ان کے اپنے تجربات سے بھی متاثر نظر آتی ہیں، جن میں محبت، حکمت، حب الوطنی اور پرانی یادوں جیسے موضوعات کو لیا گیا ہے۔
ان کی بیشتر شاعری   محبت، حکمت، حب الوطنی اور پرانی یادوں  پرمشتمل ہے اور بہت سی نظمیں مشہوراماراتی اور عرب فنکاروں نے نغموں میں استعمال کر کے شہرت حاصل کی ہے۔

عوشہ السویدی کا 98 برس کی عمر میں2018 میںانتقال ہوا۔ فوٹو ٹوئٹر

28 نومبر2011 کو ادب کے حوالے سے ایک پروقار تقریب میں عرب شاعرہ کی خدمات کو تسلیم کیا گیا اور اس موقع  پرعوشہ السویدی کی مشہور شاعری اور ان کے اعزاز میں لکھی گئی نظمیں سنائی گئیں۔
متحدہ عرب امارات میں 2011 سے عوشہ السویدی کے نام سے منسوب اماراتی خواتین شاعروں کے لیے سالانہ ایوارڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔
امارات  انٹرنیشنل سکول کی لائبریری اور دبئی میں ویمن میوزیم  کا ایک گوشہ بھی ان کے اعزاز میں وقف کیا گیا ہے۔
عوشہ السویدی کا 98 برس کی عمر میں 2018 میں انتقال ہوگیا تھا۔

شیئر: