Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی، ازبک حکام کے اجلاس میں دوطرفہ تجارتی تعاون کا جائزہ

ازبکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے ممکنہ مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور ازبکستان کے حکام نے ریاض میں ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  ملاقات میں ازبک صدر شوکت مرزیوف کے خصوصی ایلچی اور سعودی عرب فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان عبدالرحمان المرشد شریک ہوئے۔
اس دورے میں ازبکستان میں سعودی عرب فنڈ برائے ترقی کے فنڈز سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فریقین نے مشترکہ دلچسپی کے ترقیاتی موضوعات کا جائزہ لیا اور ازبکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے ممکنہ مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی عرب فنڈ برائے ترقی نے متعدد ترقیاتی قرضوں کے ساتھ ازبکستان کی حکومت کی مدد کی ہے۔ سعودی فنڈ نے صحت،تعلیم، شاہراہوں، آبپاشی، پینے کے پانی اور ہاؤسنگ سمیت متعدد شعبوں میں 11 منصوبوں کے نفاذ کے لیے 276 ملین ڈالر کی مالی معاونت کی ہے۔
سعودی عرب اور ازبکستان نے 2011 میں ہائی وے کی تعمیر نو کی مالی اعانت کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ سعودی عرب فنڈ برائے ترقی نے اس منصوبے کے لیے 30 ملین ڈالر مختص کیے۔
دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو اس وقت کافی فروغ ملا جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اگست میں جدہ میں ازبک صدر شوکت کا استقبال کیا۔
سعودی ولی عہد اور ازبک صدر نے سعودی وژن 2030 کے اہداف اور ازبکستان کے ترقیاتی اہداف کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے 45 بلین ریال سے زائد مالیت کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے جس میں ایکوا پاور کی طرف سے ازبکستان میں ونڈ پروجیکٹ بھی شامل ہے۔
معاہدوں میں سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں کا بھی احاطہ کیا گیا جن میں ہوائی نقل و حمل کی خدمات، لائیو سٹاک، زراعت، سپورٹس، تعلیم، سائنس، میڈیا، توانائی اور ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

شیئر: