Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلیو امونیا کی پہلی کاروباری کھیپ سعودی عرب سے جنوبی افریقہ روانہ

معاہدے کا اعلان حال ہی میں شرم الشیخ میں ہونے والی گرین انیشٹیو کانفرنس میں کیا گیا تھا (فوٹو: عرب نیوز)
ماحولیات کی بہتری میں کلیدی کردار ادا کرنے والی گیسز کے مجموعے بلیو امونیا کی پہلی کھیپ سعودی سے جنوبی کوریا کے لیے روانہ کر دی گئی ہے جو اس کیمیکل کا عالمی سطح پر پہلا کاروباری معاہدہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس کا اعلان حال ہی میں شرم الشیخ میں ہونے والی گرین انیشٹیو کانفرنس میں کیا گیا تھا۔
ایک مال بردار جہاز 25 میٹرک ٹن لے کر روانہ ہوا اس کے نو سے 13 دسمبر کے درمیان منزل پر پہنچنے کا امکان ہے۔
یہ کمرشل بنیادوں پر ہونے والا دنیا کا پہلا سودا ہے۔
یہ روایتی گرے امونیا کا متبادل ہے اور ماحول کی بہتری میں کام آتا ہے جبکہ اس حوالے سے سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن ایگری نوٹریشن اور آرامکو کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی بھی موجود ہے۔
اس حوالے سے سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن (ایس بی آئی سی) کے سی ای او عبدالرحمان شمس الدین کا کہنا ہے کہ ’یہ کھیپ اس منزل کی طرف ایک اہم قدم ہے جس کا مقصد کاربن کے نقصانات کو کم سے کم کرنا ہے۔‘
’ہمیں فخر ہے کہ ہم اس عمل کی بنیاد ڈالنے والوں میں شامل ہیں اور آگے چل کر اس سے ماحول کو کاربن سے پاک کرنے میں مزید مدد ملے گی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری نظر مستقبل پر ہے، ہم مسلسل اس پر کام کر رہے ہیں کہ ماحول کے لیے خطرات کو کم سے کم کیا جائے۔‘
ایل ایف سی کے سی ای او یانگ سک کم نے ایس بی آئی سی کے ساتھ معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مل کر امونیا کے ایک نئے دور میں شامل ہوں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ شپمنٹ عالمی سطح پر امونیا کی فراہمی کا باعث بنے گی۔‘
جرمنی کی ٹیسٹینگ، انسپکشن ایجنسی ٹی یو وی نے سال رواں کے آغاز میں سعودی عرب بیسک انڈسٹریز اور آرامکو کی بلیو امونیا اور بلیو ہائیڈروجن کی پیداوار کو تسلیم کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کو بھیجی جانے والے کھیپ اس کامیابی کے بعد پہلا بڑا قدم ہو گا۔
ماحولیاتی کی بہتری کے لیے ہونے والے یہ اقدامات سعودی ویژن 2030 کا حصہ ہیں جن کا مقصد کاربن کو کم سے کم کرنا اور توانائی کے ذرائع کو ماحول دوست بنانا ہے۔

شیئر: