پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے گذشتہ مہینے نومبر میں لانگ مارچ کے اختتام پر راولپنڈی میں اپنے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت بہت جلد تمام صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دے دے گی۔
اس وقت خیبر پختونخوا اور پنجاب دونوں صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن پنجاب میں وزیراعلیٰ کی کرسی پر عمران خان کی جماعت کی حمایت کی وجہ سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی براجمان ہیں۔
تین دن پہلے اپنی پارلیمانی پارٹی کے اراکین سے گفتگو کے دوران ایک بار پھر عمران خان نے دونوں صوبوں میں اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیا تھا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت حکمراں اتحاد کی جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کرعام انتخابات کی تاریخ طے کرنے کی پیشکش بھی کی تھی۔
مزید پڑھیں
-
پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی توثیقNode ID: 721606
-
پنجاب میں پرویز الٰہی کے علاوہ بھی آپشنز موجود ہیں: آصف زرداریNode ID: 722611
لیکن اتوار کی رات پاکستانی ٹی وی چینل ’ہم نیوز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں چوہدری پرویز الٰہی کے ایک بیان سے سوشل میڈیا صارفین یہ اندازہ لگا رہے ہیں کہ شاید عنقریب کم سے کم پنجاب میں اسمبلی کا تحلیل ہونا ممکن نہیں۔
انٹرویو میں وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ’جب میں نے حلف لیا تو یہ کہہ دیا تھا کہ میں ایک منٹ نہیں لگاؤں گا اسمبلی توڑنے میں اور اب بھی میرا یہی [مؤقف] ہے خان صاحب کے ساتھ کہ جب کہیں گے توڑ دیں گے۔‘
چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ ’پہلے تو (عمران خان) نے اپنے ایم پی ایز سے بات کی اور انہوں نے کہا کہ ہمارا الیکشن تو آپ نے لڑا تھا پہلے بھی اور اب تو آپ بدقسمتی سے چار مہینے تک کھڑے بھی نہیں ہوسکتے۔ تو جب آپ کھڑے ہوجائیں گے تو یہ (استعفوں) کی بات بیٹھ کر دوبارہ کرلیں گے۔‘
انہوں نے پروگرام کے میزبان کو بتایا کہ ’فی الحال چار مہینے تک تو کچھ نہیں ہو رہا۔‘
واضح رہے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینز پر فائرنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں سابق وزیراعظم اپنے ساتھیوں سمیت زخمی ہوئے تھے اور اس حملے میں آنے والی چوٹ کے سبب عمران خان چلنے پھرنے سے قاصر نظر آتے ہیں۔
چوہدری پرویز الہی کا ایک منٹ
اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق کوئی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی، خان صاحب کو بتا دیا ہے کہ چار ماہ تک آپ ابھی کھڑے بھی نہیں ہو سکتے، مارچ تک اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے، باجوہ صاحب نے کوئی ڈبل گیم نہیں کی ہے۔۔
pic.twitter.com/DZ3zOVzhyy— Azam Khan (@azamshaam) December 5, 2022
پرویز الٰہی کا انٹرویو نشر ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر پاکستان کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے قیاس آرئیاں جاری ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطااللہ تارڑ نے اس حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پرویز الٰہی اور ان کا بیٹا پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے چکر میں ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان کے بیانات بتا رہے ہیں کہ یہ خان کے ساتھ نہیں ہیں۔‘
پرویز الٰہی اور اس کا بیٹا پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے چکر میں ہیں۔ اپنے اقتدار کی خاطر، پی ٹی آئی کی سیاست کو داو پر لگا دیا ہے۔ پنجاب میں اپنی پارٹی میں انصافیوں کو شامل کریں گے۔ ان کے بیانات بتا رہے ہیں کہ یہ خان کے ساتھ نہیں ہیں۔ ہمیں یہ سوٹ کرتا ہے۔ اسمبلی نہ ٹوٹے تو بہتر ہے https://t.co/RA9mlniugx
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) December 5, 2022
سیاسی تجزیہ کار سلمان غنی کا کہنا ہے کہ ’پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے دعویداروں کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کا بیان کہ مارچ تک کچھ نہیں ہوگا اور الیکشن اکتوبر سے پہلے یا بعد، آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اقتدار کے لیے مرے جانے والے کبھی حکومت چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ دیکھ لیں بند گلی میں کون ہے؟‘
پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے دعویداروں کے لئیے وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کا بیان کہ مارچ تک کچھ نھیں ھو گااور الیکشن اکتوبر سے پہلے یا بعد، انکھیں کھولنے کے لئیے کافی ھو گا۔ اقتتدار کے لئیے مرے جانے والے کبھی حکومت چھوڑنے کا تصور نھیں کر سکتے۔ دیکھ لیں بند گلی میں کون ھے
— Salman Ghani (@salmaan_ghani) December 5, 2022
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کہہ چکے ہیں کہ ’عمران خان نے ممبران اسمبلی کو ہدایت جاری کی ہے کہ حلقوں میں واپس پہنچیں اور انتخابات کی تیاری کریں۔‘
عمران خان نے ممبران اسمبلی کو ہدائیت کی ہے کہ حلقوں میں واپس پہنچیں اور انتخابات کی تیاری کریں، اگر PDM انتخابات سے ایسے ہی بھاگتی رہی جیسی اب بھاگ رہی ہے تو ہم مزید وقت ضائع کئے بغیر پنجاب اور پختونخواہ کےصوبائ انٹخابات کیلئے جائینگے اور قومی اسمبلی کے انتخابات بعد میں ہوں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 4, 2022