Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسحاق ڈار کے 50 کروڑ روپے کے بینک اکاؤنٹس اور گھر بحال کرنے کا مراسلہ جاری

نیب نے اسحاق ڈار کے منجمد اثاثے بحال کرنے کی سفارش کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منجمد اثاثہ جات کو بحال کرنے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے ضلعی انتظامیہ کو خط جاری کر دیا ہے۔
اردو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق نیب لاہور نے اسحاق ڈار کے 50 کروڑ سے زائد مالیت کے پانچ بینک اکاؤنٹ اور ایک گھر کو بحال کرنے کا مراسلہ جاری کیا ہے۔
مراسلے میں سفارش کی گئی ہے کہ ضلعی انتظامیہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد 7 ایچ گلبرگ تھری ہجویری ہاؤس واپس ان کے حوالے کر دے۔
اس کے علاوہ الفلاح بینک کے اکاؤنٹ میں 50 کروڑ 79 لاکھ 48 ہزار روپے، حبیب بینک کے اکاؤنٹ میں 3 لاکھ 65 ہزار، الائیڈ بینک کے اکاؤنٹ میں 432 روپے، البرقا بینک میں 239 روپے کی بحالی کی بھی سفارش کی ہے۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے مراسلے کی تصدیق کے لیے نیب کو واپس خط لکھا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نیب کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’اسحاق ڈار کی جائیداد اور اکاؤنٹس کی  بحالی سے متعلق مراسلے کی تصدیق کی جائے۔‘
خط کے متن کے مطابق ’ضلعی انتظامیہ مراسلے کے جواب میں اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس اور جائیداد بحال کر دے گی۔‘
دو ہفتے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس نیب کو یہ کہتے ہوئے واپس بھجوا دیا تھا کہ ’نئے ترمیمی ایکٹ کے تحت ہمارا دائرہ اختیار نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ 26 ستمبر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار پانچ سال بعد پاکستان پہنچے تھے۔
23 ستمبر کو احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری کو معطل کر دیا تھا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان پہنچنے کے بعد اسلام آباد کے احتساب عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کیا تھا۔ احتساب عدالت کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ’قابل ذکر ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔‘
حکم نامے میں مزید کہا گیا تھا کہ ’اسحاق ڈار کی درخواست کے مطابق وہ بیماری اور پاسپورٹ منسوخی کے باعث پاکستان نہیں آسکے۔‘
’وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا مقصد ملزم کی عدالت میں حاضری یقینی بنانا تھا، اگر ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔‘

شیئر: