Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زلفی بخاری کی مبینہ آڈیو لیک، ’یہ ٹیمپرڈ اور ایڈیٹڈ ہے، فرانزک کرایا جائے‘

الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کی ایک آڈیو سوشل میڈیا پر گردش میں ہے جس میں گھڑیاں بیچنے کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے۔
جمعرات کو سامنے آنے والے اس 20 سیکنڈ کے مختصر آڈیو کلپ میں مبینہ طور پر بشریٰ بی بی کی آواز کہتی ہے کہ ’خان صاحب کی کچھ گھڑیاں ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ آپ کو بھیج دوں، آپ اُن کو کہیں بیچ وغیر دیں۔‘
پہلی آواز مزید کہتی ہے کہ ’کیونکہ وہ ان کے استعمال کی نہیں ہیں، تو وہ چاہ رہے تھے کہ آپ کہیں کر دیں۔‘
دوسری طرف موجود آواز جو مبینہ طور پر زلفی بخاری کی ہے وہ کہتے ہیں کہ ’ضرور مرشد، میں کر دوں گا، میں کر دوں گا۔‘

’آڈیو کا فرانزک کروایا جائے‘

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے اپنی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک دفعہ کوئی چیز ٹیمپرڈ ہو جائے تو اس میں کیا صحیح اور کیا غلط ہے یہ بتانا مشکل ہو جاتا ہے، لیکن یہ میں ضرور کہو گا کہ یہ ٹیمپرڈ ہے اور ایڈیٹڈ ہے۔ یہ کاپی، کٹ پیسٹ کر کے بنائی گئی ہے۔‘
نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس میں آواز صحیح ہے یا کہاں صحیح ہے یا نہیں یہ تو فرانزک ہی بتا سکتا ہے۔ میں بالکل چاہتا ہوں کہ آڈیو کا فرانزک کروایا جائے۔‘
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی چیز عمران خان کی ملکیت ہو اور مجھے کہا جائے کہ اسے بیچ دوں، تو اگر ان کی ہی گاڑی ہو، گھڑی ہو یا جو مرضی ہو اور میں بیچ دوں تو مجھے تسلیم کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے۔ اس میں کوئی غیرقانونی بات نہیں ہے تو میں پھر تسلیم کیوں نہ کرتا۔‘
’اگر میں نے کچھ نہیں بیچا تو پھر میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے گھڑی بیچی ہے۔‘
قبل ازیں ایک ٹویٹ میں زلفی بخاری نے لکھا کہ ’پہلے کہا جا رہا تھا کہ عمر ظہور نامی کسی شخص کو فرح گجر کے ذریعے گھڑٖیاں بیچی گئیں۔ جب اُن کو لیگل نوٹس بھیجا تو اب نئی کہانی سامنے آ گئی ہے کہ اصل میں یہ گھڑی میرے ذریعے بیچی گئی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میں واضح کر دوں کوئی گھڑی نہ میں نے لی نہ میں نے بیچی۔‘
زلفی بخاری کی ٹویٹ سے پہلے سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں گھڑیاں بیچنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’قانون کی بات کریں تو ہر کام قانون کے مطابق ہوا ہے، جس قیمت پر توشہ خانہ سے تحفے خریدے گئے وہ 20 فیصد رقم تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جس قیمت پر خریدنا ہو وہ بتانا اور آگے بیچ دینا اس میں کوئی غلط نہیں۔
’یہ تو کوئی ایشو ہی نہ بنتا اگر عمران خان کا نام نہ ہوتا، چونکہ عمران خان کے حوالے سے چار سال میں کوئی چیز ملی نہیں تو اس کو ایشو بنایا جا رہا ہے۔‘ تاہم یہ ویڈیو آج کی نہیں بلکہ تین ہفتے پرانی ہے جس کو مقامی میڈیا نے بھی چلایا۔
خیال رہے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی قیمتیں اور خریداری کے ذرائع ظاہر نہ کرنے پر الیکشن کمیشن میں ریفرنس بھی دائر کیا گیا تھا۔
ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دیا تھا۔

شیئر: