Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب کوئی بوریت والے ٹیسٹ میچ نہیں دیکھنا چاہتا: رمیز راجہ

رمیز راجہ نے مزید کہا کہ ’میں پاکستان اور انڈیا کے میچ دیکھنا چاہتا ہوں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ’ہم بھی انڈیا جانا نہیں چاہتے، لیکن ہمارے مداح کہتے ہیں کہ آپ انڈیا کو جواب دیں۔‘
رمیز راجہ نے سکائی سپورٹس میں انگلینڈ کے سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر مائیکل ایتھرٹن کو دیے گئے انٹرویو میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان باہمی مقابلوں، پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز اور  پی سی بی کے انتظامی امور کے بارے میں بتایا۔
رمیز راجہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’سب سے پہلے تو سکیورٹی کا مسئلہ تھا اور پھر کرکٹ کا مسئلہ تھا کہ ہم کہاں پر میچ کروائیں، کیونکہ یہ ہمارا سیزن نہیں ہے، اس موسم میں سموگ ہوتی ہے۔‘
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ ’اس سے پی سی بی اور ای سی بی کے درمیان تعلقات اچھے ہوچکے ہیں، ہمیں پہلے لگا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہوا ہے جب نیوزی لینڈ کی ٹیم والا واقعہ ہوا، ہم مایوس تھے، مداح مایوس تھے، لیکن پھر ای سی بی نے اچھا کام کیا۔‘
سکیورٹی کے بارے میں رمیز راجہ کہتے ہیں کہ ’پاکستان میں اتنا مسئلہ نہیں ہے، لیکن مسئلہ ہماری سرحدوں پر ہے، مجھے امید ہے کہ دو سے تین سال میں چیزیں بہتر ہوجائیں گے۔‘
چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ ’میں نے بابر اعظم کو کہا کہ انگلینڈ ٹیسٹ میچ اب ٹی20 کی طرح کھیلتے ہیں، آپ بھی اب ٹیم میں ٹی20 کھلاڑی شامل کریں کیونکہ اب کوئی بوریت والے ٹیسٹ میچ نہیں دیکھنا چاہتا۔‘
مائیکل ایتھرٹن کی جانب سے جب پاکستان اور انڈیا کے مقابلوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو رمیز راجہ نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کی حکومت کا مسئلہ ہے، مجھے بالکل بھی علم نہیں ہے کہ وہ آئیں گے یا نہیں آئیں گے، ایشیا کپ شائقین کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ کئی ممالک کی ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ ہے۔‘
 اگلے سال انڈیا میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے بارے میں رمیز راجہ نے کہا کہ ’ہم وہاں جانا نہیں چاہتے لیکن ہمارے مداح کہتے ہیں کہ آپ انڈیا کو جواب دیں، مداح انڈیا کے رویے کے باعث بہت ناراض ہیں۔‘
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ ’میں پاکستان اور انڈیا کے میچ دیکھنا چاہتا ہوں، ہمیں وہاں کے لوگ پسند کرتے ہیں۔ میں نے وہاں آئی پی ایل کے دس سیزن میں کمنٹری کی ہے اور میں وہاں کے مداحوں سے پیار کرتا ہوں۔ پاکستان انڈیا میں انڈیا کے بعد دیکھے جانے والی دوسری بڑی ٹیم ہے، ہم نے انڈیا کے بغیر 10، 12 سال گزار لیے ہیں، جس پر ہمیں فخر ہے۔‘

شیئر: