Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توانائی کا بحران سنگین، جنوبی افریقہ میں پاور پلانٹس پر فوج تعینات

لوڈشیڈنگ نے براعظم کے سب سے زیادہ صنعتیں رکھنے والے ملک کو گزشتہ کئی برسوں سے متاثر کیا۔ فوٹو: اے ایف پی
توانائی کا بحران سنگین ہونے پر جنوبی افریقہ میں بجلی بنانے کے پلانٹس کی حفاظت کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی افریقہ کے ایوان صدر اور بجلی بنانے والے سرکاری محکمے ایسکوم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کے اہلکار پاور پلانٹس کی حفاظت کی ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
لوڈشیڈنگ نے براعظم کے سب سے زیادہ صنعتیں رکھنے والے ملک کو گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل متاثر کیا تاہم رواں سال جنوبی افریقہ میں بجلی کا بحران سنگین ہوتا گیا اور اب روزانہ کئی گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے۔
بجلی بنانے کے ذمہ دار محکمے ایکسوم کے بیان کے مطابق ’یہ تصدیق کی جاتی ہے کہ نیشنل ڈیفنس فورس کو تعینات کیا جا رہا ہے اور اہلکاروں نے چار مختلف سائٹس پر سکیورٹی کے فرائض سنبھال لیے ہیں۔‘
صدر سیرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگونیا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں ہر سٹیشن پر کم از کم 10 فوجی تعینات کیے جائیں گے، مزید تعیناتیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ’ کوئلے اور ڈیزل سے چلنے والے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس میں تخریب کاری، چوری، توڑ پھوڑ اور بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر‘ کیا گیا۔
جنوبی افریقہ گزشتہ 15 برس سے بجلی کی کمی کا شکار ہے لیکن رواں سال لوڈشیڈنگ نئی ​​انتہا کو پہنچ گئی ہے۔
بجلی کے بحران کے باعث ملک کو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ساتھ ہی تجارت اور صنعتوں کو بھی خسارے کا سامنا ہے۔
طویل لوڈشیڈنگ جو بعض علاقوں میں ایک دن میں 11 گھنٹے تک بھی ہوتی ہے، سے شہریوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔

حکومت کے مطابق پاور پلانٹس پر عوامی احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کا خطرہ ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

رواں ہفتے کے شروع میں ایسکوم کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر آندرے ڈی روئٹر نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بجلی کے سرکاری محکمے کو بہتر بنانے کی راہ میں جرائم اور کرپشن جیسی رکاوٹیں درپیش ہیں۔

شیئر: