Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی افریقہ، آسٹریلیا میچ دو دن میں ختم، ’ٹیسٹ کرکٹ مر رہی ہے‘

جنوبی افریقہ کی ٹیم دوسری اننگز میں صرف 99 رنز بنا سکی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ آسٹریلیا نے چھ وکٹوں سے جیت لیا ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان برسبن کے گراؤنڈ میں سبز پچ پر کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں بیٹرز کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور شاید یہی وجہ تھی کہ اس میچ کا فیصلہ صرف دو دنوں میں ہی ہوگیا۔
ہفتہ 17 دسمبر کو شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 152 رنز بنائے جس کہ جواب میں آسٹریلیا کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 218 رنز بنائے۔
دوسری اننگز میں جنوبی افریقہ کی ٹیم صرف 99 رنز بنا سکی اور آسٹریلیا کو دوسری اننگز میں جیتنے کے لیے صرف 33 رنز کا ہدف ملا۔
سبز پچ کے باعث آسٹریلیا کو 34 رنز جیسے آسان ہدف کے حصول میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور کی چار وکٹیں گر گئیں۔
آسٹریلیا کی طرف سے پہلی اننگز میں 96 گیندوں پر 92 رنز بنانے والے ٹریوس ہیڈ کو ’مین آف دا میچ‘ کا ایوارڈ دیا گیا۔
ایسا کم ہی دیکھنے میں آتا ہے کہ پانچ دنوں پر مشتمل ٹیسٹ میچ صرف دو دنوں میں ہی ختم ہو جائے۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر صارفین اس میچ اور خصوصاً یہاں استعمال ہونے والی پچ پر تبصرے کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
سشیل گائیکواڈ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’اگر برصغیر کی پچ پر ٹیسٹ میچ دو دن میں ختم ہوجاتا تو سب الزام پچ پر لگا دیا جاتا۔ لیکن چونکہ یہ آسٹریلیا اور گابا ہے تو سب ٹھیک ہے کوئی تبصرہ نہیں ہوگا۔‘
سپورٹس جرنلسٹ ہمانشو پاریک نے پچ پر اُگی گھانس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آسٹریلیا میں ٹیسٹ کرکٹ مزے دار ہے۔ پچ بیٹرز، بولرز اور گائے سب کے لیے اچھی ہے۔‘
کارتک نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’آسٹریلیا یہ ٹیسٹ میچ دو دنوں میں جیت جائے گا۔ ٹیسٹ کرکٹ مر رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’گابا کی اس پچ کو غیر معیاری ریٹنگ ملنی چاہیے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اور دو سال ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرنے پر پابندی بھی ہونی چاہیے۔‘

شیئر: