Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی سفارت خانے تارکین وطن کو کون سی خدمات دینے کے پابند؟

آپ پاکستانی سفارت خانے سے متعدد خدمات حاصل کرسکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر کے شہری روزگار، تعلیم اور سیر و سیاحت کے لیے ایک ملک سے دوسرے ملک جاتے ہیں۔ کچھ وہاں مستقل رہائش اختیار کرتے ہیں اور کچھ مختصر مدت کے لیے کسی دوسرے ملک میں قیام کرتے ہیں۔ بیشتر اوقات وہ کسی دوسرے ملک کی شہریت بھی حاصل کر لیتے ہیں۔
بیرون ملک ہونے کے باوجود ان شہریوں کو اپنے ممالک سے واسطہ رہتا ہے اور اس مقصد کے لیے انہیں سفارت خانے کی خدمات درکار ہوتی ہیں۔
بیرون ملک مقیم شہری نہ صرف اپنے ملک کے سفیر ہوتے ہیں بلکہ اپنے ملک کے لیے خطیر زرمبادلہ بھی کماتے ہیں جس سے نہ صرف ملک کا فائدہ ہوتا ہے بلکہ ان کے خاندانوں کا معیار زندگی بھی بہتر ہوتا ہے۔
اسی وجہ سے جہاں جہاں بھی کسی ملک کے شہری موجود ہوتے ہیں اس ملک کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ وہاں پر اپنا سفارت خانہ قائم کرے بلکہ اپنے شہریوں کی سہولت کے لیے ایک ہی ملک میں سفارت خانے کے علاوہ کئی قونصل خانے بھی کھولے جاتے ہیں۔ ان سفارت خانوں یا قونصل خانوں کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، سیاسی، تجارتی، ثقافتی تعلقات کے علاوہ اس ملک میں مقیم اپنے شہریوں کو خدمات فراہم کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدمات کرنا ہوتا ہے۔
اگر آپ پاکستانی شہری ہیں اور بیرون ملک مقیم ہیں تو آپ پاکستانی سفارت خانے سے متعدد خدمات حاصل کرسکتے ہیں جو آپ کو بیرون ملک قیام اور روزمرہ کی زندگی میں بہت مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

قونصلر خدمات

پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد خلیجی اور یورپی ممالک میں مقیم ہے۔ ان شہریوں کو اپنے دستاویزی کاموں کے لیے سفارت خانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لیے جہاں بھی پاکستانی سفارت خانہ موجود ہے وہاں قونصلر خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
یہ سفارت خانے اپنے قونصلر سیکشن میں پاسپورٹ تجدید، شناختی کارڈ، نائیکوپ کی تجدید، پی او سی کارڈز کے اجرا و تجدید کے لیے نادرا اور امیگریشن خدمات فراہم کرتے ہیں۔
اسی طرح پاور آف اٹارنی کی تصدیق، ایف آر سی کے اجرا، پینشن فارمز کی تصدیق، متعلقہ ملک سے حاصل کی گئی تعلیمی اسناد کی تصدیق، نکاح نامے کی تصدیق، پیدائش کی سرٹیفکیٹ کی تصدیق، پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کی تصدیق، متعلقہ ملک سے جاری ہونے والے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تصدیق، طلاق نامہ کی تصدیق، وراثتی سرٹیفکیٹ کی تصدیق، لائف سرٹیفکیٹ اور حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کیے جانے والے شناختی دستاویزات کی تصدیق جیسی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
ماضی میں ان تمام خدمات کے لیے ذاتی حاضری ضروری تھی لیکن ہر شعبہ میں جدت کے ساتھ ساتھ خدمات کے شعبہ میں بھی جدت لائی گئی ہے جس کے بعد بہت سے کاموں کو ڈیجیٹل اور آن لائن کر دیا گیا ہے۔ اس لیے شہری اب سفارت خانے جائے بغیر آن لائن بھی یہ خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

حکومت پاکستان وقتاً فوقتاً بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے مختلف شعبوں میں مراعات کا اعلان کرتی رہتی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اگر کسی پاکستانی شہری کی زمین جائیداد پر قبضہ ہو جائے یا انہیں پاکستان میں کسی ادارے سے کوئی شکایت ہو تو وہ اپنی شکایت بھی سفارت خانے کے ذریعے پاکستان میں درج کرا سکتا ہے۔ سفارت خانے کی ذمہ داریوں میں یہ شامل ہے کہ وہ نہ صرف اندراج کو یقینی بائے بلکہ بیرون ملک مقیم شہری کی شکایت کا ازالہ اور اس پر عمل درآمدبھی یقینی بنائے۔

ویلفیئر خدمات

پاکستان کے ہر بڑے سفارت خانے جہاں پاکستانی بڑی تعداد میں مقیم ہیں، وہاں کمیونٹی ویلفیئر سیکشن قائم کیا گیا ہے۔
وزارت سمندر پار پاکستانیز ان سفارت خانوں میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کرتی ہے۔ ان کا کام جہاں ان ممالک میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع تلاش کرنا ہوتا ہے وہیں وہ ان ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے ہیں۔
اس سیکشن کی بنیادی ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ اگر کسی پاکستانی شہری کی اپنے آجر یا کمپنی کے ساتھ کوئی معاملہ ہو جائے تو اسے معاونت فراہم کرتے ہیں اور اس ملک کے متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطہ کر کے اسے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
حکومت پاکستان وقتاً فوقتاً بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے مختلف شعبوں میں مراعات کا اعلان کرتی رہتی ہے۔ سفارت خانے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ان مراعات بارے آگاہ کرے اور یقینی بنائے کہ تمام شہری یکساں طورپر اس سے مستفید ہو سکیں۔
ماضی قریب میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس رعائتیں، ریمیٹینس لائلٹی کارڈ، روشن ڈیجیٹل پاکستان، مختلف شہروں میں خدمت مراکز کا قیام وغیر ایسے اقدمات ہیں جن کے بارے میں سفارت خانوں نے بڑے پیمانے پر تشہیر کی۔
اسی طرح اگر کوئی پاکستانی شہری کسی الزام میں گرفتار ہو جائے تو اس کی قانونی معاونت کی جاتی ہے اور اس تک سفارتی رسائی حاصل کرکے اس کا معاملہ حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے یا اس کا کیس لڑا جاتا ہے۔

پاکستان واپس آنا چاہیں تو سفارت خانے کا ویلفیئر سیکشن ٹکٹ کی رقم فراہم کرتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اگر کوئی پاکستان کسی جرم میں پھنس جائے اور اس کے پاس جرمانہ یا دیت کی رقم ادا کرنے کے پیسے نہ ہوں تو سفارت خانہ اس سلسلے میں بھی معاونت کرتا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ اگر کوئی پاکستانی شہری کسی بھی وجہ سے کسمپرسی کی حالت کو پہنچ جائے اور پاکستان واپس آنا چاہتا ہو تو سفارت خانے کا ویلفیئر سیکشن نہ صرف ٹکٹ کی رقم فراہم کرتا ہے بلکہ اس ملک میں متعلقہ اداروں سے کلیئرنس میں بھی مدد دیتا ہے۔
اس کے علاوہ اگر کوئی پاکستانی کسی بھی ملک میں وفات پا جائے تو اس کی میت کو پاکستان روانہ کرنے کے لیے بھی سفارت کانے کا ویلفیئر سیکشن انتظامات کرتا ہے۔ اس سلسلے میں پی آئی اے میت مفت واپس لانے اور او پی ایف ایئرپورٹ سے متوفی کے گھر تک مفت ایمبولینس سروس فراہم کرتا ہے۔

تعلیم کے شعبہ میں خدمات

پاکستا طلبا کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بیرون ملک تعلیم حاصل کریں تو سفارت خانے پاکستانی شہریوں کے لیے دنیا کے اہم ممالک کی جامعات میں سکالرشپس کے متعلقہ ممالک کے ساتھ رابطے کر کے کوشش کرتے ہیں تاکہ حکومتی سطح پر سکالرشپش کا حصول ممکنن بنایا جا سکے۔
اس کے علاوہ سعودی عرب، امارات، قطر، بحرین، عمان اور دنیا کے کئی دیگر ممالک میں پاکستانی سفارت خانے اپنے سکول بھی چلا رہے ہیں جہاں پاکستانی کمیونٹی کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ سفارت خانہ ان سکولوں کا انتظام بھی سنبھالتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں میڈیکل، انجنیئرنگ، فارمیسی اور دیگر شعبوں میں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لیے مختص کوٹہ پر داخلوں کا اہتمام کرنا اور انہیں اس حوالے سے آگاہ رکھنا بھی سفارت خانے کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

ہنگامی حالات میں خدمات

کسی بھی ملک میں حالات سنگین ہو جائیں اور ہنگامی حالت کی وجہ سے شہریوں کا وہاں رکنا خطرے سے خالی نہ ہو تو اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا اور بوقت ضرورت انھیں وطن واپس لانا بھی سفارت خانے کی ذمہ داری ہے۔

ماضی قریب میں کورونا کے باعث مختلف ممالک سے پاکستانی شہریوں کا انخلا کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

ماضی قریب میں کورونا کے باعث مختلف ممالک سے پاکستانی شہریوں کے انخلا کے علاوہ، یوکرین روس جنگ، لیبیا اور شام میں خانہ جنگی کے وقت انخلا اس کی مثالیں ہیں۔

قومی ہم آہنگی کا فروغ

سفارت خانے اپنے ملک کے شہریوں اوربالخصوص بیرون ملک پیدا ہونے والے بچوں کو پاکستان کی ثقافت سے روشناس کرانے، ان کے دلوں میں پاکستان سے محبت کا جذبہ پیدا کرنے اور قومی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اہم قومی ایام یعنی 23 مارچ، 14 اگست، 6 ستمبر کے مواقع پر تقاریب کے اہتمام کے ساتھ ساتھ ثقافتی پروگرام کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ملک میں سیلاب زلزلہ یا کسی بھی ہنگامی حالت میں جب حکومت کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں سے کسی قسم کی اپیل کی جاتی ہے تو نہ صرف اوورسیز پاکستانیوں کو متحرک کیا جاتا ہے بلکہ ان کوششوں کے نتیجے میں جمع ہوانے والی رقوم کو پاکستان واپس بھیجنے کا انتظام بھی سفارت خانے کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

شیئر: