Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس سے جنگ، یوکرین کو ابھی تک جنگی ٹینک کیوں نہیں ملے؟

واشنگٹن نے پیش گوئی کی ہے کہ مشرقی محاذ پر جنگ مہینوں تک جاری رہے گی (فوٹو: روئٹرز)
مغربی اتحادیوں نے یوکرین کو جنگ کے لیے بکتر بند گاڑیاں تو فراہم کی ہیں لیکن وہ بھاری ٹینک نہیں پہنچائے جس کی اس نے روس سے لڑنے کے لیے درخواست کی تھی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فرانسیسی اہلکار نے بتایا کہ فرانسیسی صدر ایمنوئل میکخواں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے کہا ہے کہ ان کی حکومت مدد کے لیے جنگی وہیکلزز اے ایم ایکس 10 آر سی بھیجے گی۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ ’یہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی پہلی بکتر بند گاڑیاں ہوں گی۔ آسٹریلیا نے اکتوبر میں کہا تھا کہ اس نے کیئف کو اپنے تیارکردہ 90 بکتر بند ’بش ماسٹر‘ گاڑیاں بھیجی ہیں جو بارودی سرنگوں، چھوٹے ہتھیاروں سے لگنے والی آگ اور دیگر خطرات کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو کہا کہ واشنگٹن ’بریڈلی فائٹنگ وہیکلز‘ یوکرین بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔
واشنگٹن نے پیش گوئی کی ہے کہ مشرقی محاذ پر جنگ مہینوں تک جاری رہے گی۔
فروری سے شروع ہونے والی اس جنگ میں اب تک کئی شہر تباہ ہو چکے ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر اور ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بریڈلی بکتر بند گاڑی 1980 کی دہائی کے وسط سے جنگ کے میدانوں میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے کے لیے امریکی فوج کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔
کیئف نے بارہا مغربی اتحادیوں سے بھاری ٹینکوں جیسے کہ ابرامز اور جرمن ساختہ لیپرڈ ٹینک کا مطالبہ کیا ہے تاہم بائیڈن یوکرین کو ’ابرامز‘ ٹینک فراہم نہیں کر سکیں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں فرانسیسی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نے دوسرے اتحادیوں کو بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے کہ یوکرین کو ابھی تک مغربی ٹینک فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔‘

شیئر: