Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مجھے مارنے کے لیے سلمان تاثیر قتل ٹائپ کا پلان بنایا گیا تھا: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے سابق وزیراعظم کو قتل کرنے کی سازش اور کوئی وفاقی ادارہ مدد نہیں کر رہا۔ پنجاب کے ادارے بھی تعاون نہیں کر رہے، سوال یہ ہے کون کون لوگ ملوث ہیں۔
لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’مجھے پتا ہے کون کون ملوث ہیں، قوم کے لیے سوال چھوڑرہا ہوں، اگر میرے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو باقی عوام کی کیا حیثیت رہ گئی، واضح ہو جانا چاہیے پاکستان میں جنگل کا قانون ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی میں کافی چیزیں سامنے آئی ہیں، 11 میں سے 8 ضمنی الیکشن جیتے تو پھر مجھے مارنے کا پلان بنایا گیا۔ ان کے مطابق  سلمان تاثیر قتل ٹائپ  کا پلان بنایا گیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ کہ جے آئی ٹی نے نوید کے فرانزک کا آرڈر دیا تو ادارے نے ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا کیا وجہ ہے؟
جے آئی ٹی کی فائنڈنگ کے مطابق مجھ پر حملے میں ایک نہیں تین شوٹرز تھے، اوپر سے فائرنگ ہوئی میں نے بھی یہی کہا تھا کہ اوپر سے بھی فائرنگ ہوئی ہے۔‘
’معظم کی ویڈیو دیکھیں جیسے وہ نوید کے سامنے آتا ہے تو اس کو دور سے گولی ماری گئی، یہ لیاقت علی خان والا حادثہ بنانا تھا کہ ایک آدمی تھا، شوٹر نے نوید کو گولی مارنا تھی آگے معظم آگیا، ایف آئی آر نہ کرا سکے اس کے بعد جے آئی ٹی بنی۔‘
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب جےآئی ٹی نے ڈی پی او سے موبائل فون مانگا تو اسے نے تعاون سے انکار کردیا، ہماری حکومت میں ڈی پی او گجرات انکار کر رہا ہے۔
’اب عدالت کے ذریعے ڈی پی او کو بلایا جائے گا، نوید کو 8 گھنٹے سی ٹی ڈی نے اٹھایا اور ایک اور ویڈیو جاری کر دی، سی ٹی ڈی کا کیا کام ہے دوبارہ ویڈیو ریکارڈ کرے، سی ٹی ڈی نے بھی جے آئی ٹی میں آنے سے انکار کر دیا، کون ان کو روک رہا تھا؟‘
عمران خان نے خطاب کے دوران ڈی پی اوگجرات کی نوید کی ویڈیو ریکارڈ کرنے کی ویڈیو بھی دکھا دی۔

عمران خان نے کہا کہ ویڈیو بنائی گئی جس میں میں کہا گیا عمران خان نے توہین رسالت کر دی۔ (فوٹو: اردو نیوز)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ جب ہسپتال پہنچے تو انہوں نے تین لوگوں کے ملوث ہونے کے نام دیے۔
’گولیاں مجھے لگیں جن پر مجھے شک ہے ان کے نام دینا میرا حق ہے، میرا پہلا سوال، کون تفتیش سے ڈر رہا تھا؟، پنجاب میں ہماری حکومت، ایف آئی آر سے کون طاقت روک رہی تھی؟
عمران خان نے کہا کہ ویڈیو بنائی گئی جس میں میں کہا گیا عمران خان نے توہین رسالت کر دی۔
’اس کے بعد میاں جاوید لطیف نے 14 ستمبر کو پریس کانفرنس کی، میاں جاوید لطیف نے کہا عمران خان نے بڑا ظلم کر دیا اب لوگوں میں بڑا غصہ ہے، مریم نواز کو بھی جوش آگیا 15 ستمبر کو اس نے پریس کانفرنس کر دی، رانا ثنا اللہ بہت بڑا دینی آدمی اس نے بھی پریس کانفرنس کر دی۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ ایک اور بڑا دینی آدمی خواجہ آصف بھی 10 اکتوبر کو پریس کانفرنس کرتا ہے، خواجہ آصف کہتا ہے قوم کو عمران خان کو معاف نہیں کرنا چاہیے، چار دن پی ٹی وی کو حکم ملا عمران خان کے خلاف پوری کمپین چلائیں، یہ بتانا چاہتے تھے کہ دینی انتہا پسند نےایسا قتل کیا، میں نے اپنے قتل کے حوالے سے ویڈیو بھی بنا دی تھی، سلمان تاثیر قتل ٹائپ کرنے کا پلان بنایا گیا تھا۔

شیئر: