Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روک دیا

الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ عمران خان اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن سے چھپائے تھے۔ (فائل فوٹو)
صوبہ پنجاب کی ہائیکورٹ نے ملک کے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹانے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔ یہ حکم عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر دیا ہے۔ 
چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ الیکشن کمیشن ان کو پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی عمل میں لا رہا ہے جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے روکا جائے۔
جمعرات کو ہائیکورٹ میں جسٹس جواد حسن نے عمران خان کو پارٹی کے عہدے سے ہٹانے سے متعلق الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہ عمران خان اپنے اثاثہ جات الیکشن کمیشن سے چھپائے تھے اور اس حوالے سے ریفرنس قومی اسمبلی کو بھیجا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کے حوالے سے بھی حقائق کو چھپایا گیا۔
ان کے مطابق عمران خان کو 30 دن کے اندر جواب جمع کروانے کا کہا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نااہلی کے بعد کوئی بھی شخص پارٹی کا سربراہ نہیں رہ سکتا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے دو مہینے  قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو توشہ خانہ سے لیے گیے تحائف چھپانے پر قومی اسمبلی کی حال میں جیتنے والی ضمنی انتخابات کی تمام نشستوں سے نا اہل قرار دے دیا تھا۔ جس کے بعد ان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے ملک کی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کسی عوامی عہدے سے عمر بھر کے لیے اہل قرار دیا تھا بعد ازاں ان کو مسلم لیگ ن کی صدارت سے بھی اسی اصول کے تحت ہٹا دیا تھا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف پر الزام تھا کہ انہوں نے دبئی میں اپنے بیٹے سے لی گئی تنخواہ کی مد میں رقم کو الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا تھا۔
عمران خان پر بھی اسی سے ملتا جلتا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے انہیں پارٹی چیئرمین سے ہٹانے کی کارروائی کا نوٹس جاری کیا گیا۔
دوران سماعت سابق وزیراعظم کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ عمران خان میانوالی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تاہم اب اپنی نشست سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔
21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے نہ ظاہر کرنے پر نااہل قرار دیا تھا۔
چار جنوری کو سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
جس کی آج پہلی سماعت ہوئی اور عدالت نے انہیں حکم امتناعی دے دیا اور کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔

شیئر: