Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عوام کے پیسوں سے مزے‘، ہیلی کاپٹر کے استعمال کا ترمیمی بل چیلنج

کے پی اسمبلی نے ترمیمی بل کے تحت 2008 سے اب تک ہیلی کاپٹر کے استعمال کو قانونی قرار دیا تھا (فوٹو: کے پی اسمبلی)
مسلم لیگ ن نے خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے قانون میں ترمیم کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔
صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار یوسف کی جانب سے ہائیکورٹ میں دائر کی  گئی درخواست میں صوبائی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’ذاتی مفاد کے لیے قانون میں ترمیم کی گئی جو کہ غیرقانونی ہے۔ عمران خان ہوں یا کوئی اور، عوام کے پیسوں سے مزے کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔‘
درخواست مزید کہا گیا ہے کہ ’صوبائی حکومت نے قانون میں ترمیم کرکے گذشتہ 14 سال ہیلی کاپٹر استعمال کو درست قرار دیا تھا۔‘
’لوگ راشن نہیں خرید سکتے جبکہ سرکاری ہیلی کاپٹر سیروتفریح کے لیے استعمال ہو گا۔‘
خیال رہے 12 دسمبر 2022 کو خیبرپختونخوا میں ترمیمی بل کے تحت 2008 سے اب تک ہیلی کاپٹر کے استعمال کو قانونی قرار دے دیا ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید شورشرابہ بھی کیا گیا تاہم بل منظور کر لیا گیا۔
اپوزیشن نے بل میں نئی ترامیم شامل کرنے کی تجویز پیش کی جس میں ہیلی کاپٹر کے بارے معلومات خفیہ نہ رکھنے کی تجویز شامل تھی مگر اراکین اسمبلی نے ووٹنگ کے ذریعے کثرت رائے سے اسے مسترد کر دیا تھا۔
بل منظوری ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ’شیم شیم‘ کے نعروں کے ساتھ اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

شیئر: