Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا کے وزرا اور افسران سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرسکیں گے

اپوزیشن کے مطابق عمران خان کے لیے آسانی پیدا کرنے کی غرض سے قانون میں ترمیم لائی گئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی اسمبلی سے منظور ہونے والے ترمیمی بل کے بعد وزیراعلٰی کے علاوہ وزرا اور سرکاری افسران بھی ہیلی کاپٹر استعمال کر سکیں گے۔
منگل کو صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے اسمبلی میں منسٹرز سیلریز، الاؤنسز اینڈ پریولیجز ایکٹ 1975 میں ترمیم کے لیے بل پیش کیا تھا جو ایوان نے منظور کرلیا۔
وزرا کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق ایکٹ میں ترمیم کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کو ہیلی کاپٹر سمیت پرائیویٹ جہاز بھی سرکاری خرچ پر استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔
بل کے متن کے مطابق صوبے کا وزیر اعلٰی ہیلی کاپٹر یا جہاز اوپن مارکیٹ، پاکستانی فضائیہ یا پھر وفاقی حکومت سے کرائے پر لے سکتا ہے۔
نئے مجوزہ قانون کے تحت سرکاری کام کے لیے وزرا اور سرکاری افسران بھی ہیلی کاپٹر استعمال کر سکیں گے جس کی اجازت وزیراعلٰی دیں گے۔
صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ ’صوبائی وزرا اور سیکرٹریز کے لیے ہیلی کاپٹر یا جہاز کے استعمال کا بل منظور ہوگیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے لیے ہیلی کاپٹر کا قانون متعارف کروانے کا الزام بے بنیاد ہے، اسمبلی سے منظور ہونے والے بل میں عمران خان کا ذکر کہیں بھی موجود نہیں ہے۔‘
دوسری جانب نئے بل کے منظور ہوتے ہی اپوزیشن اور حکومتی اراکین اسمبلی میں خوب بحث ہوئی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی آئی اپنے جلسوں میں ہیلی کاپٹر کا استعمال کر رہی ہے، عمران خان کے لیے آسانی پیدا کرنے کی غرض سے قانون میں ترمیم لائی گئی ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی اختیار ولی نے ترمیمی بل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر کو رکشے کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔‘
واضح رہے کہ یکم دسمبر 2018 میں بھی وزرا اور سرکاری افسران کے ہیلی کاپٹر میں سفر سے متعلق بل متعارف کیا گیا تھا تاہم شدید تنقید کے بعد اسے واپس لے لیا گیا تھا۔

شیئر: