Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضلع خیبر میں کنویں میں گرنے والے بچے کو اندر ہی دفنا دیا گیا

منگل کے روز یحییٰ آفریدی نامی بچہ تنگ اور گہرے کنویں میں جا گرا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں چھوٹا بچہ گہرے کنویں میں گرنے کے بعد چل بسا۔
منگل کے روز یحییٰ آفریدی نامی ایک بچہ تنگ اور گہرے کنویں میں جا گرا جسے بچانے کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں جس کے بعد اسی کنویں کو ہی اس کی قبر قرار دے کر اسے دفنا دیا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عامر آفریدی نامی ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’دو دن گزرنے کے باوجود بھی ضلع خیبر عالم گودر باڑہ میں کنویں میں گرے ہوئے بچے یحییٰ آفریدی کو نکالا نہیں جاسکا، لواحقین نے کنویں کو باقاعدہ قبر ڈکلیٸر کردیا اور نماز جنازہ پڑھ لی، پاکستان کی تاریخ میں سب سے گہری قبر یحییٰ آفریدی کو نصیب ہوئی۔‘
بچے کی اس المناک موت پر ٹوئٹر پر صارفین دکھ کا اظہار کر ہے ہیں۔
حبیب خان نے لکھا کہ ’پوری دنیا میں ریسکیو کا مطلب بروقت پہنچ کر لوگوں کی جان بچانا ہوتا ہے اور ہمارے ہاں لاشیں اٹھانے کو ریسکیو کہا جاتا ہے۔‘
راز آفریدی لکھتے ہیں کہ ’ضلع خیبر تحصیل باڑہ کے علاقے عالم گدر میں 85 میٹر گہرے کنویں میں پھنسے چھوٹے پھول جیسے بچے یحییٰ آفریدی کی قبر کو ہی کنواں قرار دیا گیا، عوام کی بے بسی اور حکومتی بے شرمی کی انتہا۔‘
خیال رہے کہ اسی قسم کا ایک واقعہ گذشتہ سال افغانستان میں بھی پیش آیا تھا جہاں پانچ برس کا ایک بچہ کنویں میں تین دن پھنسے رہنے کے بعد چل بسا تھا۔

شیئر: