Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی و یورپی ڈیمانڈز میں کمی کے باوجود چین کی سالانہ تجارت میں ریکارڈ اضافہ

سال 2022ء میں چین کی امریکہ کو برآمدات میں 2021ء کی نسبت ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ برس چین نے امریکہ اور یورپی ممالک سے مانگ میں کمی کے باوجود ریکارڈ تجارتی سرپلس حاصل کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق چین کا گزشتہ برس کا تجارتی سرپلس 877 ارب ڈالر سے زیادہ رہا جبکہ برآمدات میں بھی لگ بھگ سات فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاگو کی گئی پابندیوں کے بعد چین کے بڑے تجارتی مرکز شنگھائی سمیت کئی انڈسٹریل زونز بندش کا شکار بھی رہے تھے۔
جمعے کو جاری ہونے والے چینی کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2022ء میں چین کی برآمدات 3.95 کھرب ڈالر تک بڑھ گئیں جبکہ درآمدات ایک اعشاریہ ایک فیصد سے بڑھ کر دو اعشاریہ سات کھرب تک پہنچ گئیں۔
چین کے تجارتی سرپلس میں 2021 کی نسبت 29.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کسٹم ایجنسی کے ترجمان لو ڈالیانگ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’چین کی غیرملکی تجارت اور برآمدات نے بہت سی مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے کافی لچک کا مظاہرہ کیا۔‘
تاہم فیڈرل ریزرو اور دیگر مرکزی بینکوں کی جانب سے شرحِ سود میں اضافے کے بعد سال کے آخر میں برآمدی نمو میں کمی بھی دیکھی گئی۔
یہی وجہ ہے کہ دسمبر میں برآمدات میں 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔
سال 2022ء میں چین کی امریکہ کو برآمدات میں 2021ء کی نسبت ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بہت سی درآمدی اشیاء پر عائد کیا ٹیرف ابھی تک لاگو ہے۔
گزشتہ برس چین میں امریکی درآمدت کی شرح ایک فیصد کم ہو کر 117 اعشاریہ چھ ارب ڈالر رہی۔
معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ دنوں میں مغربی ممالک میں متوقع معاشی گراوٹ کے باعث چین کی برآمدات میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بہت سی درآمدی اشیاء پر عائد کیا ٹیرف ابھی تک لاگو ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سال 2022ء کے اوائل میں کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کی وجہ سے شنگھائی اور دیگر انڈسٹریل زونز دو ماہ کے لیے بند کر دیے گئے تھے جس سے اشیاء کی تیاری اور ان کی عالمی سطح پر ترسیل شدید متاثر ہوئی تھی۔
جہاں تک امریکہ کا تعلق ہے تو دسمبر 2022ء میں امریکی برآمدات میں گزشتہ برس کی نسبت 19 اعشاریہ پانچ فیصد جبکہ درآمدات میں سات اعشاریہ تین فیصد کمی دیکھی گئی۔
امریکہ کا تجارتی سرپلس 78 ارب ڈالر رہا جو کہ اس سے پچھلے سال کی نسبت 17 اعشاریہ پانچ فیصد کم تھا۔
اُدھر یورپی یونین کے 27 ممالک میں برآمدات میں 39 اعشاریہ پانچ فیصد جبکہ برآمدات میں 31 اعشاریہ تین فیصد کمی دیکھی۔
یورپ کے ساتھ چین کی تجارت میں بھی لگ بھگ 50 فیصد کمی ہوئی۔

شیئر: