Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ، عمران خان کی قریبی ساتھیوں سے مشاورت

تحریک انصاف نے فوری انتخابات کروانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف کے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے آپشن پر سابق وزیراعظم عمران خان نے قریبی ساتھیوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔
پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجنے کے بعد پاکستان کی سیاسی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور تحریک انصاف نے فوری انتخابات کروانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔
تحریک انصاف کے انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی توڑنے کے علاوہ دیگر سیاسی و پارلیمانی آپشنز پر پی ٹی آئی کے سینیئر رہنماؤں سے مشاورت کی۔ صدر مملکت کے ذریعے وزیراعظم شہباز شریف سے اعتماد کا ووٹ لینے کے آپشن پر بھی رائے لی گئی۔ 
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے آئندہ چند روز میں فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں پی ڈی ایم اتحادی حکومت کی واضح اکثریت ہے تاہم ایم کیو ایم اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے وفاقی حکومت سے ناراضی کا اظہار کر چکی ہے۔ 
کراچی میں ایم کیو ایم کے تمام دھڑے بھی متحد ہو چکے ہیں اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایسا ممکن ہے، ہو سکتا ہے (صدر) کہہ دیں۔ حکومت اس وقت ایسے کانٹے پر کھڑی ہے انتہائی غیر مقبول ہے اور عوام کا اعتماد کھو چکی ہے اور ایسی حکومت سے اعتماد کا ووٹ تو لینا چاہیے۔‘

شیئر: