Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوہدریوں کے گجرات میں ہسپتال کی جعلی اپگریڈیشن کے افتتاح کی کوشش؟

مسلم لیگ ن کے چوہدری شبیر نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیم کی منظوری اور کام کیے بغیر افتتاح کیا جا رہا تھا۔
پاکستان کے گجرات ڈویژن میں کوٹلہ ارباب علی خان کے قصبے میں منگل کی صبح سول ہسپتال میں اس بات پر دوگروپوں میں تصادم ہوا کہ ہسپتال کی سکیم جعلی ہے۔ تھانہ ککرالی میں درج ایف آئی آر کے مطابق چوہدری پرویز الہی کے بھتیجے موسٰی الہی نے سول ہسپتال کی اپ گریڈیشن کی افتتاحی تقریب رکھی تھی۔ جس کے خلاف مسلم لیگ ن کے مقامی رہنماؤں نے احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا۔
دوپہر دو بجے موسٰی الہی افتتاح کرنے پہنچے تو احتجاج میں شریک درجنوں افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔ اس حوالے مختلف ویڈیوکلپس بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہیں اور ایک دوسرے پر پتھراو بھی کر رہے ہیں جبکہ کچھ نامعلوم افراد کو ہوائی فائرنگ کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری شبیر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہمارا سول ہسپتال بڑے عرصے سے موجود ہے ہمیں اطلاع ملی کہ آج اس کا جعلی افتتاح کیا جا رہا ہے۔ صرف کرسیاں اور ٹینٹ لگا کر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک جعلی افتتاح کرنے کی اطلاع پر ہم ہسپتال کے باہر اکھٹے ہوئے تو موسیٰ الہی کے اپنے گارڈز سمیت آئے تھے انہوں نے ہم پر حملہ کر دیا۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس حوالے سے محکمہ صحت سے پوچھا گیا تو بتایا گیا کہ ایسی کوئی سکیم نہ یہاں منظور ہوئی اور نہ اپ گریڈیشن ہوئی۔ جس پر اہل علاقہ نے احتجاج کیا۔
دوسری طرف موسٰی الہی نے بتایا کہ ’ن لیگ والوں نے کوٹلہ میں امن وامان خراب کرنے کی کوشش کی۔ تحصیل لیول ہسپتال کوٹلہ کی اپ گریڈیشن  کے لیے کیبنٹ ڈویژن نے 2 ارب کی منظوری دی ہے۔ ہسپتال کا افتتاح کرنے پر ن لیگی گروپ نے انتشار پیدا کیا۔ عوامی منصوبے کو روکنے کی کوشش کی گئی جو ہم نے صبر و تحمل سے ناکام بنائی۔‘
فریقین نے ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہوئے تھانے میں ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست دی تاہم پولیس نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت کو نامزد کیا گیا ہے۔ تاہم اس مقدمے میں سنگین دفعات لگائی گئی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے چوہدری شبیر نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیم کی منظوری اور کام کیے بغیر افتتاح کیا جا رہا تھا ’ایک پرانے سول ہسپتال کا بغیر کام کیے افتتاح اور پھر اس کا نام بھی چوہدری ظہور الہی کے نام پر رکھا جا رہا تھا۔ جب محکمہ صحت کے پاس اس قسم کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ جعلی منصوبوں کا افتتاح کرنا عوام کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے۔ ہم نے پولیس کو بتایا 15 پر کال بھی کی۔ لیکن ہماری ایک نہیں سنی گئی۔‘
پولیس نے درج ایف آئی آر میں یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ کچھ گروپس نے مساجد میں اعلان کروا کر لوگوں کو اکھٹا کیا جس سے نقص امن پیدا ہوا۔ کئی گھنٹے جاری رہنے والے اس تنازع میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے اور موسٰی الہی افتتاح کیے بغیر ہی چلے گئے۔

شیئر: