Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنسی ہرایست کا معاملہ: انڈیا کے ٹاپ ریسلرز کی جانب سے مقابلوں کا بائیکاٹ

انڈیا میں خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی ہراسیت کے الزامات کے بعد ملک بھر کے ٹاپ ریسلرز نے مقابلوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جن ریسلرز کی جانب سے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے ان میں اولمپکس اور کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے ریسلرز بھی شامل ہیں۔
دارالحکومت نئی دہلی میں جمعرات کے روز خواتین ریسلرز کی حمایت میں درجنوں مرد ریسلرز، کوچز اور ٹرینرز بھی مظاہرے میں شامل ہوگئے۔
مظاہرے میں شریک گولڈ میڈلسٹ خاتون ریسلر وینیش پھوگٹ نے کہا کہ ’یہاں تمام خواتین جو مظاہرے میں شریک ہیں وہ سب کہیں نہ کہیں یہ (ہراسیت) برداشت کر چکی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مظاہرے میں شریک ایتھلیٹس مطالبات کی منظوری تک کسی بھی نیشنل یا انٹرنیشنل مقابلے میں حصہ نہیں لیں گے، ریسلرز اس وجہ سے ڈری ہوئی ہیں کہ وہ عزت دار خاندانوں سے ہیں، وہ اُن سے نہیں لڑ سکتیں کیونکہ اُن کے پاس بہت طاقت ہے۔‘
اس سے پہلے بدھ کے روز نئی دہلی کے جنترمنتر پر مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین ریسلرز نے الزام لگایا تھا کہ ’مرد کوچز کی طرف سے انہیں جنسی ہراسیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کے خلاف آواز بلند کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔‘
انڈیا کی صف اول کی ریسلر وینیش پھوگٹ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر بھی الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے اپنے اوپر لگنے والے  الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا تھا ’جب بھی قوانین بنائے جاتے ہیں، ایسے مسائل سامنے آجاتے ہیں۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’اگر جنسی ہراسیت کا ایک کیس بھی ثابت ہو جائے تو وہ پھانسی پر چڑھنے کو تیار ہیں۔‘
 

شیئر: