Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ عبداللہ پورٹ دنیا کی سب سے تیز ترقی کرنے والی بندرگاہ

کنگ عبداللہ پورٹ نے مئی 2022 میں 15 ملین ٹی ای یوز کو ہینڈل کیا(فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی کنگ عبداللہ پورٹ نے 2022 میں کنٹینر تھرو پٹ میں 3.25 فیصد ریکارڈ کیا اور دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی پورٹس میں اپنا مقام مضبوط کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ عبداللہ پورٹ کے سی ای او جے نیو نے کہا کہ ’ہمیں فخر ہے کہ بین الاقوامی تجارت کو عالمی اقتصادی بحران سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے باوجود پورٹ نے 2022 میں مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ کامیابی اس کے کاروباری ماڈل، اس کی صنعت کی صلاحیتوں، سعودی عرب کے لاجسٹکس اور سمندری شعبوں میں اس کے غیرمتنازعہ کردار کی توثیق ہے۔‘
کنگ عبداللہ پورٹ نے 2022 میں ایک کامیاب سال گزارا ہے جسے اپریل میں الفلینر کی جانب سے ’دنیا کی دوسری سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی پورٹ‘ کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔
کنگ عبداللہ پورٹ کو پچھلے چار برسوں میں دو بار اس باوقار درجہ بندی سے نوازا گیا ہے جو اس کے بنیادی ڈھانچے کو مزید ترقی دینے، اس کی پیشکش کی گہرائی اور وسعت کو بہتر بنانے اور اس کے کاموں کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوششوں کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پورٹ نے اپنے کنٹینر ٹرمینل پر 29 لاکھ، پانچ ہزار 306 کنٹینرائزڈ کارگو ہینڈل کیا جو 2021 میں 28 لاکھ، 13 ہزار 920 ریکارڈ کیا گیا تھا۔
کنگ عبداللہ پورٹ نے ایک اور اہم سنگ میل میں اپنے پہلے ٹرائل کے حصے کے طور پر آسٹریلیا کو 288 ٹرکوں کی ترسیل کی سہولت فراہم کی۔
کنگ عبداللہ پورٹ کے سی ای او جے نیو نے کہا کہ ’2023 کے لیے چیلنجنگ آؤٹ لُک کے باوجود ہم پرامید ہیں کہ پورٹ اس سال میں مزید مضبوط ہو کر ابھرے گی تاکہ عالمی سطح پر تیزترین اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پورٹس میں مزید جگہ بنائے۔ ہم اپنے صارفین اور شراکت داروں کو اعلیٰ ترین سطح کی خدمات فراہم کرنے اور ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے قومی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
کنگ عبداللہ پورٹ نے مئی 2022 میں ریکارڈ وقت میں 15 ملین ٹی ای یو کو ہینڈل کرنے کا سنگ میل عبور کیا۔ اس کے کنٹینر ٹرمینل نے نو سال پہلے کام شروع کیا تھا۔

شیئر: